کتاب: کیا ووٹ مقدس امانت ہے - صفحہ 2
کتاب: کیا ووٹ مقدس امانت ہے
مصنف: فضیلۃ الشیخ حامد محمود
پبلیشر: مسلم ورلڈ ڈیٹا پروسیسنگ پاکستان
ترجمہ:
(بسم اللّٰه الرحمن الرحیم
پیش لفظ
الحمد للّٰه والصلوۃ والسلام علی رسول اللّٰه
سیاست سے لاتعلقی دین کا گمراہ کن تصور ہے
آسمان سے اوپر،زمین سے نیچے یا ملک سے باہر ہی کی بات کرنا دین انبیاء کی نمائندگی نہیں۔جاہلیت کی تاریکی چار سو پھیلی ہو اور زندگی کا کوئی بھی گوشہ طاغوت کے پنجہ میں گرفتار ہوتو ورثہ نبوت یہ نہیں ہوا کرتا کہ اہل توحئد معاشرے کی روش سے اتفاق و اختلاف کے سلسلے میں ’’ذاتی رائے ‘‘ رکھنے پر اکتفا کرتے ہوں۔طاغوت سروں پر مسلط ہو تو خاموشی ہی ایمان باللہ کے حق میں جرم ہوجایا کرتی ہے۔پھر اگر باطل کے لئے تاویلات کی تلاش اور درمیانی راہیں نکالنے کاچلن ہوجائے اور روئے باطل کی پردہ پوشی حق سے کی جانے لگے تو یہ جرم ایسا ہے کہ آج تک صرف بنی اسرائیل کاامتیاز بن سکاہے۔
شرک سے براء ت کا عقیدہ ایسا نہیں کہ کوئی انسان یہ کہہ کے جان چھڑا لے کہ وہ بھی اسے اچھا نہیں سمجھتا یا دل سے قبول نہیں کرتا۔طاغوت کوئی ’’پرہیزی‘‘ قسم کی چیز نہیں ہوا کرتی کہ صرف بے توجہی کا مستحق ہو۔اس سے دشمنی و براء ت بھی کوئی نفلی عبادت نہیں جس کا کر لینا صرف بلندی درجات کاسبب ہو۔اس آسمان کی چھت تلے طاغوت اللہ کا سب سے بڑادشمن ہے اور عرش عظیم کے مالک سے ایمان و وفاداری کے ثبوت کے لئے بلند ترین آواز میں اللہ کے اس دشمن سے بغض و حقارت کااظہار اور مسمار کر دینے کا عزم ہی ایمان کا حصہ،نجات کا سبب اور انبیاء کا اہم ترین و بنیادی مشن ہے۔ہمارا یہ رسالہ اس فرض کی جانب توجہ دلانے کی ایک ادنی سی کاوش ہے،کیا بعید کہ اللہ تعالی اسے اہل توحید کے دل کی آواز