کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 96
ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی کا باب مکی احادیث کا سلسلہ روایت و بیان مدنی احادیث سے جوڑ دیتا ہے کہ اس میں ان کی رخصتی کے بارے میں بھی حدیث ہے۔ مکی احادیث احکام کا ایک عظیم الشان اور وسیع الجہادت خزانہ عامرہ تمام کتب حدیث و سیرت میں موضوع وار ابواب و کتب میں محفوظ ہے، امامان سیرت ابن اسحاق وواقدی اور ان کے پیروکاروں نے خاص توقیتی و تاریخی ترتیب سے ان مکی احادیث کا ذکر و اقعات و حوادث کے ضمن میں کیا ہے۔ محدثین عظام نے ان تمام مکی احادیث کا ذکر مدنی احادیث کے ساتھ ساتھ فقہی ابواب و کتب میں قانونی، تشریعی حیثیت و کار سازی کے اثبات کے لیے کیا ہے۔ فقہ؍ فقہی کتب کے معروف ابواب ہیں جیسے طہارت میں وضو، وغسل وغیرہ کے مختلف ابواب، کتاب الصلوٰۃ میں نماز کے شروط واحکام وغیرہ کی احادیث، اسی طرح کتاب الزکوٰۃ کتاب الحج والعمرہ، کتاب الذبائح والصید وغیرہ کے مختلف ابواب و مباحث ہیں۔ ان میں مکی احادیث کا ایک شاندار ذخیرہ موجود ہے۔ (68)
احادیث احکام ہوں یا احادیث واقعات و سیرت یا کسی اور نوعیت کی احادیث وروایات ان میں پس بینی کا طریقہ بھی بسا اوقات اختیار کیا جاتا ہے۔ مدنی احادیث وواقعات میں یہ طریقہ بہت معروف ووسیع ہے کہ وہ دور متاخر کے واقعات و سوانح اور احکام کے بیان میں مکی واقعات واحادیث بھی بیان کردیتے ہیں۔ کبھی وہ مکی احادیث مدنی احادیث کا صرف ایک جزو یا پس منظر پیش کرتی ہیں اور بسا اوقات صرف تلمیحات کا طریقہ اختیار کرتی ہیں اور کبھی خالص احادیث ہوتی ہیں۔ محدثین کرام بالخصوص اور سیرت نگار بالعموم احادیث احکام اور واقعات سیرت وسوانح کی روایات میں مکی دور کے اصل حکم وواقعہ سے ساتھ ساتھ اس پر مدنی ارتقاءاور متاخراضافہ بھی بیان کر دیتے ہیں۔ ان کا مقصد و مطلوب زیر بحث حکم وواقعہ اور امروحقیقت میں ان کی مجموعی حیثیت وقد روقیمت دکھانا ہوتا ہے(69)