کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 74
حاسد وغیرہ سے حفاظت کے لیے حلقہ حدید آویزاں کرنے کا ذکر کیا ہے:
ابن اسحاق 1/109 نے یثرب کے ایک اطمہ(گڑھی) سے ایک یہودی کے ستارہ احمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طلوع ہونے کی خبر دی ہے، اورباقی معجزات وکرامات وآیات کاذکر نہیں کیا، دوسروں نے کیا ہے:ادریس کاندھلوی، 1/51۔ 60 نے ان تمام روایات کو خوب قبول کیا ہے :شبلی، 1/170 اور سلیمان ندوی 3/735 ومابعد نے ان کو مسترد کرکے ان کے دلائل دیے ہیں:کاندھلوی نے روایتی نقد میں شبلی کو موردطعن بنایا ہے۔
25۔ بحث کے لیے مودودی، سیرت سرورعالم، 2/94۔ 95 نے بہرحال نوراورمحلات بصریٰ وغیرہ کی روایات کو معتبر سمجھ کر بیان کیا ہے البتہ آپ کی ذات والا قدس کی ہی نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم کی قطعی شناخت وذاتی تشخیص کو تسلیم نہیں کیا:سید سلیمان ندوی، 3/737۔ 755ومابعد نے ولادت کے وقت معجزات وآیات کو مشہور عام دلائل نبوت قراردے کر ان کا ضعف ووضع واضح کیا ہے۔
26۔ ابن اسحاق /ابن ہشام، 1/109۔ 112 ومابعد، نیز دیگر کتب سیرت وحدیث:مفصل بحث کے لیے کتاب خاکسار، ”عبدالمطلب ہاشمی۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دادا“ کا باب متعلقہ:کفالت نبوی پر بحث میں روایات واحادیث اور دلائل دئیے گئے ہیں۔
27۔ ابن ہشام، 1/172:سہیلی، 1/126۔ 151:ابن سعد، 1/100۔ 103:بلاذری، 1/92۔ 93:طبری،
تاریخ، 2/246 وغیرہ دیگر مآخذ سیرت جن کا ذکر عبدالمطلب ہاشمی۔ ۔ ۔ میں ہے:70۔ 72۔
28۔ ابن ہشام، 1/172ومابعد:بعض امامان سیرت نے حضرت ثویبہ اسلمیہ رضی اللہ عنہا کی رضاعت کا ذکر نہیں کیا مگر امامان حدیث نے اس کی متعدد احادیث دی ہیں، بخاری شریف۔ 5100:فتح الباری 9/175۔ 178 بحث کے لیے کتاب خاکسار”رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی مائیں“ مکتبہ الفہیم مؤناتھ بھنجن 2011ء:کتاب سرائے لاہور 2012ء بحث رضاعت ثویبہ رضی اللہ عنہا 24۔ 38 ومابعد: مصادر ہیں:یعقوبی، 2/10، ابن سعد، 1/110۔ 112بلاذری، 1/92۔ 93 ابن کثیر 2/273۔ 275۔