کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 68
مطابق غارحراء میں جوارواعتکاف رمضان کا سلسلہ آپ کے دادا عبدالمطلب ہاشمی نے شروع کیا اور ان کے بعد ان کے خاندان کے دوسرے اکابر نے اسے جاری رکھا۔
حضرت محمد بن عبداللہ ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم قبل بعثت کے دور میں اپنی ہوشمندی کی عمر مبارک سے سنت وطریقہ ابراہیمی کے خوگر اور دادا کے ورثہ تحنث کے امین بن گئے تھے۔ اس کے معروف ومقبول طریقہ یہ تھا کہ آپ غار حراء میں خلوت گزینی کے لیے جانے سے قبل بیت اللہ کا طواف کرتے، مساکین کو صدقہ دیتے اور کھانا کھلاتے غارحراء میں جوارواعتکاف کے دوران تسبیح وتقدیس ربانی، مراقبہ روحانی اورعبادت الٰہی کرتے، یہ تسبیح وتقدیس وعبادت گزاری کی مصروف صورتیں تھیں۔ جوار کے خاتمہ پر پہلے بیت اللہ کا طواف کرتے، صدقہ وخیرات بانٹتے اور مساکین وغرباء بیکسوں اورفقیروں اور ضرورتمندوں کی حاجت روائی کرتے پھر گھر تشریف لے جاتے۔
٭ جاہلی تحنث کے عمل وطریقہ میں بیت اللہ کا روزانہ کا طواف ایک سنت موکدہ تھی، کام پر جانے اور مشغلہ سے فراغت پر طواف کرنا عام رواج تھا۔ اجروثواب کی نیت سے روزانہ طواف کرنا بھی عرب معمول تحنث تھا اور آپ نے اس پورے دور میں اس پر متواتر عمل کیا۔
٭ عمرہ وحج مناسک ابراہیمی کی محبوب ترین وراثت تھی اور اس دور میں آپ نے متعدد عمرے کیے اور بعثت سے قبل تین چار حج کرنے اورقریش کے طریقہ حمس کے برخلاف اور دین ابراہیمی کے طریق صحیح کے مطابق عرفات کا وقوف کرنے کی روایات واحادیث بخاری وبیہقی وغیرہ میں موجود ہیں۔ ابن الجوزی جیسے سیرت نگاروں کاتو ایقان ہے کہ آپ نے قبل بعثت مسلسل حج وعمرہ کے فرض وسنت کو ادا کیا تھا اور وہ تعداد میں بہت تھے۔
٭ قریش وعرب حنفاء کے ہاں نماز/صلوٰۃ معروف دینی فریضہ تھا اور وہ صبح، چاشت کی نماز ادا کرتے تھے اور آپ بھی اسے حرم میں ادا فرمایا کرتے۔
٭ روزہ وصیام کے بارے میں صراحت سے ملتا ہے کہ آپ قریش مکہ کے