کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 52
میں واقعہ شق صدر پیش آیا اور زمانہ رضاعت پرورش اول کا خاتم بنا۔ روایات و احادیث کے مطابق دو سفید پوش اشخاص نے، جو حقیقت میں دو فرشتگان فلک و ملکوت تھے اور تمثیل بشری کرکے نگاہ بشری ظاہر میں ہویدا ہوئے تھے، حضرت محمد بن عبداللہ ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ مبارک چاک کیا، جوف جسم سے قلب کا لوتھڑا نکالا، اس کو اپنے ساتھ لائے ہوئے ملکوتی طشت میں آبِ مطہر سے دھویا۔ وہ طشت سیمیں تھا اور آب زم زم کا۔ ظاہری پارہ گوشت کے اندرون سے حصہ شیطان کی خونی پھٹکی نکالی اور پھینک دی، آلائش شر سے پاک کیا، قلب مصفیٰ ومجلا ومطہر کو سینہ اطہر میں اس کے مقام اعلیٰ پر رکھ دیا، قلب واندرون کو انوار وبرکات سے بھردیا۔ آخر میں چاک کو خیاط کی سلائی کی طرح سی دیا۔ نگاہ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ظاہری آنکھوں اور چشم بینا سے سار ا معاملہ تکوینی ملاحظہ فرمایا اور ان کےرضاعی بھائی بہنوں نے اپنے اپنے حصہ کا جلوہ ہی دیکھا۔ متاخر اور غیر چشم دید صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ومعاصرین نے سینہ مبارک کی ظاہری سلائی ملاحظہ کی مگر ان کے صاحبان بصیرت نے جسمانی وروحانی طہارت نبوی کا مشاہدہ کیا۔ آپ کے بچپن(صغرہ) کی طہارت جسمانی اور تطہیر روحانی کا واحد واقعہ پورے عہد نبوی اور تمام تر حیات وسیرت محمدی کو پاکیزہ ترین بناگیا اگرچہ بعضو ں نے اس کے کئی مظاہر مابعد بھی دیکھے۔ وہ اصلاً تطہیر نبوی کا اکلوتا واقعہ تھا، بعد میں جن روایات میں اس کے تعدد کا ذکر ہے وہ ان کے مظاہر ومماثلات وتمثیلات کا ہے۔ امامانِ سیرت وحدیث میں قاضی عیاض اور امام ابن اسحاق وغیرہ نے اسے تنہا واقعہ تطہیر تکوینی قراردیا ہے اور اسے خالص الٰہی نظام تربیت وتطہیر کا معاملہ بتایا ہے۔ (31)۔
ظاہری مکی تربیت وپرورش کا نظام
مکہ واپسی پر جد امجد عبدالمطلب ہاشمی کی مشفقانہ بلکہ والہانہ تربیت وکفالت کمسن محمد بن عبداللہ ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت سازی کی سب سے بڑی ظاہری وجہ تھی۔ والدہ ماجد ہ بی بی آمنہ کی مادرانہ محبت وشفقت بالخصوص اور اعمام وعمات اوردوسرے