کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 40
۔ محمد حمید اللہ، محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اردوترجمہ نور الٰہی ایڈووکیٹ، نقوش رسول نمبر لاہور، 1983ء جلد دوم:
۔ محمد سلمان منصور پوری، رحمۃ اللعالمین، اعتقاد پبلشنگ، دہلی، 1980:
نیز دیگر کتب سیرت اردو عربی:
4۔ مذکورہ بالا مصادر اصلی اور ثانوی کتب سیرت کے مباحث متعلقہ:
ابن اسحاق کے فقرات نقد ووضع کے لیے بحث مقالہ/خطبہ خاکسار:”مکی احادیث سیرت ابن اسحاق میں“خطبہ سیرت، اردووفاقی یونیورسٹی کراچی فروری 2014ء۔
5۔ واقدی کی تنقیدی تعبیرات ومناہج نقد واستدراک کے لیے:کتاب خاکسار:امام واقدی کی سیرت نگاری۔ کتاب المغازی کی متنی تحقیق(زیرطبع) کا باب متعلقہ:مکی احادیث سیرت ابن اسحاق اور مقالہ دیگر”سیرت نبوی کے مآخذ پر جدید اردو تحقیقات“تحقیقات اسلامی علی گڑھ اپریل۔ جون 2013:
6۔ ابن اسحاق/ابن ہشام، واقدی/ابن سعد، طبری، بلاذری وغیرہ قدیم مصادر میں تقدیسِ بنی ہاشم اور تحقیرِ بنی امیہ کا رجحان فاسد ملتا ہے۔ اور دونوں خاندان عبد مناف کے درمیان موازنہ کا معاملہ درپیش ہوتو تاریخ اسلامی اور سیرت نبوی کی مسخ سازی شروع ہوجاتی ہے حالانکہ ان دونوں میں جاہلی اور نبوی ادوار میں بہت عمدہ معاشرتی ودینی روابط تھے:بحث کے لیے ملاحظہ ہو:کتب ومقالات خاکسار:بنو ہاشم وبنو امیہ کے معاشرتی تعلقات، علی گڑھ 2001:بنو عبد مناف۔ عظیم ترمتحدہ خاندان رسالت، معارف اعظم گڑھی، فروری۔ مارچ 1996:بنو عبد مناف کے دو سماجی طبقات، تحقیقات اسلامی علی گڑھ، جولائی ستمبر 2003ء :سیرت النبی شبلی میں فکری تاثیر، فکرونظر علی گڑھ، جون 2015ء۔
7۔ بحث کے لیے بنوہاشم وبنوامیہ کے معاشرتی تعلقات کے اولین دو باب :ازرقی، کتاب اخبار مکہ، بیروت 1964ء کے علاوہ کتب ومقامات مذکورہ:
مناصب قریشی ملا پر ایک تحقیقی مقالہ ایک اہم مطالعہ ہوگا۔ جدید اردو مؤلفین سیرت کے مباحث ناقص ہیں اور بیشتر کیے بیانات تجزیہ وتنقید سے عاری اور متاخر کتب پر مبنی ہیں۔