کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 31
سلطان بودوالی جبلت کی وجہ سے مکی اسلامی ارتقاء وتنظیم کے عظیم ترین معالم اور سیرت وتاریخ کی اہم ترین سماجی ودینی اور تشریعی معاملات کو بعد کی اصطلاحات میں پیش کیا۔ مثلاً اولین تنزیل قرآنی کے بعد تعلیم جبریلی سے وضو ونماز کی فرضیت کے ضمن میں وہ حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا چسپاں کردی جس کاتعلق مدنی دور سے ہے؟ اس میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اول دورکعات نماز فرض کی گئیں بعد میں چار کردی گئیں، مقیم نمازیوں نے چار رکعات اور مسافروں نے دورکعات۔ اس حدیث حضرت صدیقہ رضی اللہ عنہما کا مکہ مکرمہ میں اولین دورکعات نماز کےساتھ بیان واقعہ کو نہ صرف خبط کرتاہے بلکہ متاخر کو متقدم پر مسلط بھی کرتا ہے۔ (12)۔
اولین امامانِ سیرت اور ان کے ناقلوں نے ہجرت مدینہ کے بعدکی اصطلاحات وتعبیرات بھی مکی واقعات واحکام کے لیے استعمال کرکے الجھن پیدا کی۔ قریشی مکی صحابہ سابقین اولین تھے مگر وہ مہاجرین اور ان کے سابقین اولین اپنے وطن مالوف ومحبوب سے معاندا کابرقریش کے مظالم کے سبب نقل وطن کے بعد بنے تھے مگر تمام قدیم وجدید مؤلفین سیرت ان کو مکی واقعات معاشرت اور اسلامی دینی معاملات شریعت میں بھی”مہاجرین“ کہتے ہیں۔ مکی مواخاۃ کے بیان میں امام ابن اسحاق رحمۃ اللہ علیہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے مہاجرین میں مواخاۃ کرانے اورپھر مہاجرین و انصار کے مابین مواخاۃ قائم کرنے کا خلط ملط بیان مدنی واقعہ مواخاۃ کےضمن میں کیا اور نہ صرف اس عظیم الشان اور وسیع الجہات کا رشیرازہ بندی کو پراگندہ کیا بلکہ مکی مواخاۃ کا تصور ومعاملہ ہی طاق ابہام میں سجادیا۔ ان میں جدید ناقلوں میں سے بیشتر بلکہ تمام ترنے مکی مواخاۃ کا اولین کا میاب وکامران تجربہ تنظیم ہی نظر انداز کردیا۔ (13)
تاریخی تسلسل اور دینی تواتردراصل اسلامی تاریخ وتہذیب وشریعت ہی کے نہیں کلی انسانی تاریخ وتہذیب کے حقیقت ثابتہ ہیں۔ امام ابن خلدون رحمۃ اللہ علیہ نے اس ضمن میں د و لازمی اصول قدرت کا ذکر کیا ہے۔ اور بہت تفصیل وحکمت اور تاریخی دلالت اور دینی شہادت کے ساتھ ان کو مستند کیا۔ اول تاریخ وسیرت کو بنانے والے اصل