کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 248
پینے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ ”علیہ“بدوؤں کا بڑا پیالہ ہوتا تھا جو چمڑے سے بنایا جاتا تھا اور نچلے حصے میں چمڑا اور گول لکڑی ہوتی تھی۔ وہ لکڑی سے بھی بنایا جاتا تھا۔ ان کے علاوہ جفنہ، قصعہ، صحفہ نام کے چھوٹے بڑے کھانے پینے کے برتن تھے۔ دسترخوان دسترخوان پر بالعموم شرفاء کھانا کھاتے تھے۔ ان کو انطاع کہاجاتاتھا۔ وہ چمڑے کی چادریں تھیں یا کپڑوں کے ٹکڑے ہوتے تھے۔ آپ اور دوسرے اکابر قریش وصحابہ ان ہی دستر خوانوں پر کھانا کھاتے تھے۔ بڑی دعوتوں اور اجتماعی کھانوں میں اس کا استعمال ناگزیر تھا۔ مائدۃ، سفرۃ اور خوان کے الفاظ واسماء بھی دسترخوان کی بعض اقسام کے لیے آتے ہیں۔ کھانا پکانے کے برتن چھوٹے بڑے بہت سے تھے۔ قرآن مجید میں((وَقُدُورٍ رَّاسِيَاتٍ ۚ)) (بڑی دیگیں چولہوں) کا ذکر ہے۔ جوحضرت سلیمان علیہ السلام کے عظیم الشان کارخانہ جنات کے حوالے سے ہے۔ وہ بڑی دیگوں کے برتن یا”باسن“تھے۔ اونٹ کا گوشت پکانے کے لیے بڑی دیگوں کی ضرورت ہوتی تھی۔ جناب ہاشم بن مناف نے ان ہی میں اونٹ کا گوشت پکوایاتھا۔ وہ بڑی دیگوں میں ماہر طباخوں نے پکایا اور پھر ان کو بڑے بڑے برتنوں میں((الجفان جمع جفنه)) میں الٹایاگیا اور ان سے ضیافت کی گئی۔ وه جفنہ/جفان بڑے بڑے طباق تھے جو دھات کے بنے تھے۔ جفان کا ذکر قرآن مجید میں بھی ہے۔ ابوجہل مخزومی کے بھی ایسے جفان تھے اور حارث بن ہشام مخزومی کے بھاجن میں وہ لوگوں کو کھانا کھلاتے تھے۔ قدر(جمع قدور) چھوٹی دیگچیاں ہوتی تھیں اور ان میں سالن، گوشت، سبزی وغیرہ پکایا جاتا تھا۔ وہ بالعموم پتھر یا دھات کی