کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 234
ملبوسات خواتین
مکی عہد نبوی کی خواتین نے بھی اپنے مردوں کی مانند جاہلی دور کے ملبوسات تمدنی روایات کے تسلسل کے مطابق پائے تھے۔ ان کی بھی سہ گانہ تقسیم تھی:
1۔ زیریں جامہ ازار ہی کہلاتا تھا اور وہ بالعموم اتنا لمبا ہوتا کہ پوری ٹانگوں کو ڈھک لیتااور نیچے تک لٹکتا۔ شریف خاندانوں کی خواتین لمبا ازار پہنتیں اور اپنے قدموں کو ڈھانپ لیتیں۔ البتہ باندیاں اور عام عورتیں نسبتاً کم لمبے ازار پہنتیں۔
2۔ بالائی بدن کا لباس عام قمیص تھی جو لمبی بھی ہوتی او رچوغے کی طرح پورے جسم کو ڈھانپ لیتی اور چھوٹی بھی ہوتی۔ درع بالعموم چھوٹی قمیص کو کہتے تھے جو خواتین گھروں میں پہنا کرتی تھیں۔ لمبی قمیصیں وہ باہر جانے کے وقت اور مواقع پر زیب تن کرتیں۔
3۔ سر کو ڈھانکنے کے لیے خمار(اوڑھنی) ہوتی او روہ بھی چھوٹی اور بڑی دو قسم کی ہوتی، بڑی اور لمبی اوڑھنی باہر جانے کے لیے تھی۔
4۔ لباس زینت میں جس طرح مرد چادروں کا استعمال کرتے تھے شریف خواتین اور صحابیات لمبی چادر(جلباب) استعمال کرتیں۔
ان کے دوسرے ملبوسات بھی تھے او ران کے دوسرے نام بھی تھے۔ ان کی چند مثالیں اور ملبوسات خواتین کے حوالے ذیل میں دیے جاتے ہیں:
۔ ۔ ۔ طویل قمیص(درعا مفرجا) کا ذکر ان خواتین کے ضمن میں آتاہے جو حمس کی پابندیوں کی وجہ سے اپنے دوسرے تمام کپڑے طواف کعبہ کے وقت اتاردیتی تھیں اور صرف ایک لمبی قمیص(درع) میں جوان کا سارا بدن ڈھانک دیتی طواف کرتی تھیں۔
۔ ۔ ۔ حضرت ہاجرہ علیہا السلام نے صفا ومروہ کے طواف/سعی کے دوران ایک لمبی قمیص(درع) پہن رکھی تھی جس کا ایک کنارہ اٹھالیتی تھیں۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے وحی الٰہی کے