کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 233
صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کے ان تمام ملبوسات کا ذکر مدنی دور کے تمدن کے حوالے سے ملتا ہے۔ ان میں خاص محبوب ملبوسات نبوی کا تعلق مکی دور سے بھی ہے۔
حبرہ کے حلے(حلل الحبرۃ) اور حبرہ کی چادریں برد حبرہ اور قمیص بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مرغوب ترین لباس تھے۔ مکی دور میں اکابر قریش کے ظلم وستم کی شکایت جب صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کی تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی چادر کا تکیہ بنائے ہوئے لیٹے تھے۔ عام طور پر ان کو معمولی اور سادہ سوتی ملبوسات میں شمار کیا جاتا ہے لیکن ان میں عمدہ اور قیمتی چادریں اور حلے بھی شامل تھے۔
۔ ۔ ۔ حلہ عدنیہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت زیب تن فرما رکھا تھا جب منیٰ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم تبلیغ اور ابولہب مخالفت کررہے تھے۔
۔ ۔ ۔ بازار ذوالمجاز میں تبلیغ کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرخ چادریں(بردین احمرین) پہن رکھی تھیں اور ہجرت کے وقت بھی چادر جسم اطہر پر تھی۔
۔ ۔ ۔ قمیص حضرت ام سلمیٰ رضی اللہ عنہ کے مطابق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ ترین تھی اور بسااوقات آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو قمیصیں بیک وقت پہنتے تھے۔
۔ ۔ ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ قمیص نبوی کی آستین بھی کم ہوتیں اور ان کی لمبائی بھی زیادہ نہ ہوتی تھی۔
۔ ۔ ۔ قیمتی اور ریشمی حلے، جبے اور قباء وعباء وغیرہ بعض متمول صحابہ کرام جیسے عبدالرحمٰن بن عوف وزبیر بن عوام وغیرہ رضی اللہ عنہ استعمال کرتے تھے۔
۔ ۔ ۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جب اسلام قبول کرنے کے لیے دارارقم پہنچے تھے تو ا ن کے جسم پر ایک قمیص ہی تھی۔ ایک بار ان کے جسم پر دھلی ہوئی قمیص آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھی تو ان کو نئی قمیص پہننے کی ہدایت فرمائی۔ ان کی ایک قمیص سنبلانی تھی اور وہ دھلائی کے لیے اشنان نامی نبات استعمال کرتے تھے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی ایک قمیص کانام قباطی ملتاہے۔ (99)۔