کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 231
اوپر کی چادر زینت ہوتی تھی جو عرب شرفاء کا لباس خاص بھی تھا۔
برد، رداء:چادروں کے دوسرے عربی نام ہیں اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو مکی عہد میں استعمال فرمایا تھا۔ وہ سفید، سرخ، سبز اور مختلف دھاریوں والی ہوتی تھیں۔ برد لمبی چادر ہوتی تھی اور رداء اس سے مختصر اور وہ دونوں لباس کے اوپر ڈالی جاتی تھیں۔ ابن اسحاق نے ہجرت نبوی کی شب میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سبز حضرمی چادر(برد) کا ذکر کیاہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی کو اوڑھ کر سویا کرتے تھے۔
حلہ، قباء، عباء:قمیص سے لمبے بالائی ملبوسات ہوتے تھے اور سوتی، ریشمی یا قیمتی باریک کپڑے کے ہوتے تھے۔ ریشمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں استعمال کیے لیکن سادہ اور فقیرانہ حلوں اور قباؤں کے ساتھ عمدہ ملبوسات بالائی ضرور پہنے تھے۔
قمیص وعمامہ:یہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لباس میں شامل تھے۔ قمیص زیادہ لمبی نہ ہوتی اور عمامہ مختلف کپڑوں کا اور مختلف رنگوں کا ہوتاتھا۔
ازار نبوی: کا غالباً ذکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لڑکپن میں کعبہ کی ا ولین تعمیر قریش کے دوران ملتا ہے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دوش مبارک پر رکھنے کی کوشش کی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدایت ربانی نے اس سے منع کیاتھا۔ اس واقعہ میں اور دوسرے واقعات کے ضمن میں بچوں کے ازاروں کا بھی ذکر آیاہے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی ایک حدیث ابوداؤد:4096 سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ازار باندھنے کا طریقہ بھی معلوم ہوتا ہے۔ وہ یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ازار کے حاشیہ کو قدموں کے اگلے حصہ پر جھکاتے تھے اور اس کے پچھلے حصہ کو اونچا رکھتے تھے۔ یہ خاص سنت تواضع تھی۔ جبکہ قریشی اکابر خاص کر ان کے مغروراکابر کا طریقہ یہ تھا کہ وہ اپنے ازار کے پچھلے حصہ کو اتنا نیچے لٹکا لیتے تھے کہ وہ زمین پر گھسٹتا چلتاتھا(180)۔
ملبوسات نبوی وصحابہ کرام
عہد مکی میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین خاص کر اکابر صحابہ جیسے حضرات ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ، عمر