کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 202
نام اور دوسری تفصیلات حدیث کے معتبر ومستند ماخذوں میں موجود ہیں:(بخاری، کتاب المناقب، (( نِسْبَةِ الْيَمَنِ إِلَى إِسْمَاعِيلَ)) وغیرہ ابواب، فتح الباری، 6/652۔ 660 ومابعد)۔
بعثت سے قبل کے حالات میں سے متعدد کا ذکر وبیان جن احادیث میں ہے وہ سب مکی ہیں جیسے رضاعتِ ثویبہ، رضاعتِ حلیمہ پرورش وپرداخت کے سلسلہ میں والدین ماجدین، دادا، اعمام وعمات وغیرہ، عمدہ فطرت، بے داغ زندگی وکردار، بعض سماجی اور اقتصادی معاملات جیسے رعی غنم، تجارت، شادی(حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، حضرت سودہ رضی اللہ عنہا، اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے نکاح)، اولاد وبنات وغیرہ(بخاری، کتاب1، ابواب المناقب، باب ماجاء فی اسماء النبی صلی اللہ علیہ وسلم، باب الکنیۃ، کتاب النکاح، مسلم، باب الاسراء، کتاب بدر الخلق، ((باب لعكفون عليٰ اصنام لهم، باب بدء الوحي، باب تزويج النبي صلي الله عليه وسلم عائشة وقدومه المدينة، باب تزويج النبي صلي الله عليه وسلم خديجة وفضلها وغيره))
مکی دور بعثت کے واقعات میں اکثر وبیشتر کا ذکر مکی احادیث میں ہے جیسے رویاء صالحہ سے وحی الٰہی اور نبوت محمدی کا آغاز، خفیہ وعلانیہ تبلیغ، اشاعت اسلام، سابقین اولین اور ان کی ثبات قدمی، مکی کفار ومشرکین خاص کر معاندین کی مخالفت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان واہل کرم کی حمایت وحفاظت، مختلف علاقوں کے لوگوں کے قبول اسلام کے واقعات، ہجرت حبشہ، واقعات سراء ومعراج غرض کہ ہجرت مدینہ تک کے تمام اہم وعہد ساز واقعات کا ذکر ان مکی احادیث میں ملتا ہے۔ متعدد قدیم و جدید سیرت نگاروں نے ان سے فیض پایا ہے۔
مکی دور کی شریعت ودین محمدی کی تمام بنیادی چیزوں، مبادی، احکام اور اخلاق ومعاملات کا ذکر بھی جن احادیث میں ہے وہ بنیادی طور سے مکی ہیں۔ ان میں وہ تفسیری احادیث صحیحہ بھی شامل ہیں جو مکی آیات قرآنی کی تفسیر وتشریح میں بیان کی گئی ہیں۔