کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 198
ساتھ ہی انسانی تہذیب وتمدن کی تاریخ بھی ہے جو سماجی تاریخ کا عظیم ترین حصہ ہے۔ (159)۔
تخلیق آدم علیہ السلام
ابوالبشرحضرت آدم علیہ السلام کی مٹی پانی کے گارے سے تخلیق کرنے اور ان سے حضرت حوا علیہ السلام کو پیدا کرنے کا ذکر مکی سورتوں میں ہے جو تخلیق انسانی کے اسلامی نظریہ کو پیش کرتا ہے۔ ان کی جنت میں رہائش، پروردگار کی نافرمانی کے سبب جنت سے زمین پربھیجنے کا مقصد بتایا ہے کہ ہدایت کا سلسلہ شروع ہوگا۔ سورہ حجر:28 ومابعد۔ سورہ النحل:120 وغیرہ۔ سورہ بنی اسرائیل:61۔ 66 وغیرہ۔ اسی تخلیق انسانی کے اولین مرحلہ سے کائنات میں انسان کے مقام ومرتبہ اور اس کی کارکردگی، ذمہ داری اور فرض ورویہ کا بھی علم ہوتا ہے۔ وہ انسانی تاریخ کے آغاز کا قطعی ثبوت فراہم کرتا ہے۔
تخلیق انسانی کے مراحل
حضرت آدم علیہ السلام سے حضرت حوا ء علیہ السلام کی پیدائش اور ان دونوں کے ملاپ یا جنسی فعل کی بنا پر نطفہ سے بنو آدم کی پیدائش کا سلسلہ چلانے کے علاوہ بتایا ہے کہ انسان دوران حمل تین تاریکیوں سے گزرتا ہے اور پھر انسانی صورت پاتا ہے۔ یہ علم انسان کا بیان ہے۔ اس پر مفصل بحث سورہ مریم:6 کی تفسیر وتشریح میں ملتی ہے کہا جاتا ہے اور وہ سائنس وطبعیات کا ایک آدق علم ہے اور وہ اتنا حتمی وقطعی ہے کہ موجودہ سائنس اس کی تصدیق کرتی ہے اور سائنس داں حیرت کا اظہار وتعویت کا اقرار کرتے ہیں۔
ذریت آدم علیہ السلام سے عہد اور سلسلہ انبیاء کرام
اللہ تعالیٰ نے صلب آدم علیہ السلام سےتمام ذریتِ آدم علیہ السلام کو نکال کر ان سے اپنی ربوبیت کا اقرار کیا تھا۔ اعراف :172:(( وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِن بَنِي آدَمَ مِن