کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 197
کے حرام ہونے کی علت ہے۔ سب سے بڑا گناہ شرک ہے۔ اس کے بعد والدین کے ساتھ احسان فراموشی کرنا سب سے بڑی حرام چیز ہے، قتل اولاد، فواحش(بے حیائی کے کاموں) کے پا س جانا، قتل انسان، مال یتیم ناحق کھانا اور ناپ تول میں کمی کرنا(الانعام، 151، 152) ماکولات و مشروبات میں حرام چیزیں ہیں۔ مردار گوشت، بہتا خون، خنزیر(سؤر) کا گوشت کہ یہ سب بنیادی طور سے”رجس“ گندگی ہیں۔ اور غیراللہ کے نام پرذبیحہ یاان کےبتوں پر چڑھاوا کہ وہ فسق(گناہ) ہونے کے باعث حرام ہے(الانعام :145) سورہ انعام کی آیات کریمہ:136۔ 140 ومابعد میں جاہلی عرب کے حلال وحرام کی گئی چیزوں کا ذکر ہے کہ یہ ان کی تحریف ہے۔ ان میں مویشی اور زرعی پیداوار یں دونوں شامل ہیں۔ سورہ انعام، سورہ اعراف اور سورہ بنی اسرائیل سب کی سب مکی ہیں اور ان میں حلال وحرام کے بہت سے احکام موجود ہیں۔ (158) تاریخ انبیاء واقوام مکی سورتوں میں میں دین اسلام او رشریعت اسلامی کی وضاحت کرنے کی خاطر بہت سے بلکہ بیشتر معروف انبیاء کرام اور ان کی قوموں کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان سے مقصود تذکیر ونصیحت کرنا ہے تاکہ نبوی طریقوں کو سمجھیں اوران کے اور ان کے پیروؤں کے طریقوں(سنن) پر ہی چلیں اور ان کے نہ ماننے والوں اور مخالفوں کے اعمال وافکار سے بچیں اور جب وہ ایسا کریں گے تو دنیا میں فوزوفلاح پائیں گے اور آخرت میں بھی جنت وکامیابی پائیں گے۔ مکی سورتوں سے ایک پوری تاریخ الانبیاء اور تاریخ اقوام مرتب کی جاسکتی ہے۔ اور ان سے تاریخ کے علم کے علاوہ عروج وزوال کے اسباب بھی معلوم ہوتے ہیں۔ گذشتہ نبیوں اور رسولوں کا ذکر اس لیے بھی کیا گیا کہ وہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کے پیشرواور پیش گو تھے اور اسلام ودین اورتاریخ کے خاتم کے اولین نمائندے بھی۔ یہ صرف انسانوں، ملتوں اور دینوی کی تاریخ نہیں ہے بلکہ ان کے