کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 196
آخرت وغیرہ اور نماز، روزہ، صدقہ وزکوٰۃ اور حج وعمرہ وغیرہ اور مختلف سنتیں وغیرہ قرآن مجید کی مکی آیات میں وضاحت سے موجود ہیں۔ مکی سورتوں کا موضوعاتی تجزیہ ان کو ثابت کرتا ہے۔ احکامِ شریعت مکی سورتوں میں تمام بنیادی احکام شریعت کی بھی وضاحت کی گئی ہے اور ان کو رسالت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم مکی کا اصل حصہ قراردیا گیا ہے۔ ارکان اسلام میں نماز، روزے، صدقہ، زکوٰۃ، اور حج وعمرے کے متعلق احکامات کبھی براہ راست دئیے گئے ہیں اور کبھی انبیاء کرام کے حوالے سے۔ ان میں ملت انبیاء کرام علیہم السلام اور خاص طور ملت ابراہیمی کی پیروی کرنے کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطہ سے تمام انسانوں کو بلا استثناء دیا گیا ہے۔ ان احکام شریعت میں سماجی، اقتصادی، معاشی، سیاسی اورتہذیبی معاملات سے متعلق بھی واضح ہدایات وقوانین موجود ہیں۔ صرف چند مثالیں پیش کی جاتی ہیں۔ حلال چیزیں تمام اچھی چیزیں(طیبات) حلال ہیں۔ فقہی اصطلاح میں ان کی حلت (حلال ہونے) کی علت(وجہ) ان کی پاکیزگی(طیب ہونا) ہے۔ ماکولات ومشروبات میں تمام پاک وطیب چیزیں حلال ہیں۔ مویشیوں میں سےآٹھ جوڑے:اونٹ، بھیڑ، بکری اور گائے کےنر اور مادہ(انعام:141۔ 144) اسی سورت کی اگلی آیات میں والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا، صحیح ترازوتولنا، سچ بات کہنا اور اللہ کا عہد پورا کرنا فرض بتایاہے اور ان کی مخالفت کو حرام کیا ہے۔ طیبات اور حلال چیزوں کا ذکر دوسری مکی سورتوں کی آیات کریمہ میں بھی پایا جاتا ہے۔ حرام چیزیں تمام بری چیزیں(خبیثات، سئیات) حرام ہیں کیونکہ خبث وگناہ ہونا ان