کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 190
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کم کردیا تھا۔ وہ مدنی دور کے تھے اور انصارکے خاندان بنو بیاضۃ کے غلام تھے لیکن مکی دور سے وابستہ حجامت چلے آرہے تھے۔ ان کے علاوہ دوسرے بھی حجام و حلاق تھے۔ 138۔ ہاشم بن عبدمناف اور عبداللہ بن جدعان تیمی وغیرہ متعدد اکابر قریش کی عظیم قومی دعوتوں میں روٹی سالن اور دوسرے کھانوں کا ذکر ہے۔ اس کے لیے خباز اور دوسرے ماہرین طعام کی خدمات بہر حال لی جاتی تھیں۔ ابن سعد 1/75۔ 76میں شامی خبازوں کا ذکر ہے۔ کتاب المحبر140دعوت ابو جہل مخزومی میں خیز و لحم کے خوان نعمت : حوالہ کے لیے عہد نبوی کا تمدن 236۔ 240۔ 139۔ خواتین کے اس پیشہ کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور خواتین 154میں ہے اور مآخذ سیرت و حدیث میں بھی ہے: حضرت سائب ابن اقرع ثقفی رضی اللہ عنہ کی ماں ملیکہ عطر فروش تھیں، اسد الغابہ، 5/4520، 549۔ بلاذری 1/298۔ 299ومابعد۔ 140۔ سیرت وسوانح میں ان کا ذکر و حوالہ آچکا ہے۔ 141۔ بلا ذری1/175۔ 142۔ رضاعت نبوی خاص کر عہد نبوی کی رضاعت میں اس پر مفصل بحث ہے۔ ثقفی، ہوازنی مرضعات کو اس فن محبت میں امامت کا درجہ حاصل تھا۔ اس پر ایک تحقیقی کام کی ضرورت ہے۔ 143۔ نواحہ (نوحہ کرنے والی خاتون) کا پیشہ عرب جاہلی اور مکی دور میں خاصا مقبول تھا۔ اگرچہ اسلام نے اس پر پابندی لگا دی لیکن مکی دور نبوی کے عرب اکابر اور ان کے خاندان والے اس پر عمل کرتے رہے۔ جاہلی عہد میں جد امجد عبدالمطلب ہاشمی وغیرہ کی وفات پر نوحہ گروں کی مجالس کا ذکر ملتا ہے: بلا ذری 1/360۔ 361 وغیرہ۔ 144۔ ابن اسحاق ابن ہشام 1/50ومابعد :بعثۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم و نبوۃ سطیح و شق، 1/135ومابعد۔ اخبار الکہان من العرب الخ، جناب عبدالمطلب ہاشمی نے اپنے بعض منافرات میں ان کی پیشہ ورکاہنوں، کاہنات سے رجوع کیا تھا۔ اس کے لیے ملاحظہ ہو: عبدالمطلب ہاشمی۔ 145۔ جد امجد عبدالمطلب ہاشمی اگرچہ پیشہ ورقائف(قیافہ شناس) نہ تھے لیکن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے بعد اولین نظر چہرہ انور پر ڈالتے ہوئے شان عالی کے قائل اور اس کا پرچار