کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 187
126۔ مذکورہ بالا مآخذو کتب و مقالات۔
127 مآخذ و مقالات اور کتب مذکورہ کے علاوہ مویشی پالن میں رعی غنم اور اونٹوں وغیرہ مویشی یا پالتو جانوروں کے پالنے اور ان کے چرانے کا ذکر بہت آتا مثلا:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رعی غنم کی تھی، حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ بن مسعود ہذلی اکابر مکہ کے مویشی اجرت پر چراتے تھے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی انا حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا خاندان رسالت کے مویشیوں کی چرواہی کاکام کرتی تھیں۔ ان کے علاوہ بہت سے دوسرے واقعات سیرت ہیں جن کا ذکر گزر چکا ہے۔ خاص مآخذ ہیں۔ بخاری، فتح الباری 4/557وغیرہ، ابن اسحاق ابن ہشام، ابن سعد وغیرہ، اسلام حضرت ابن مسعودکی بحث اصابہ واسد الغابہ میں۔ متعدد صحابہ و صحابیات کے تراجم یا سوانحی خاکے۔
128۔ مفصل بحث کے لیے عہد نبوی کا تمدن پارچہ بانی اقسام و مراکز، 294ومابعد۔ خاص مآخذ ہیں: بخاری مسلم کے کتاب اللباس کے ابواب اور فتح الباری کے مباحث نیز دیگر کتب حدیث مآخذ سیرت میں ابناسحاق وابن ہشام کے علاوہ خاص بلاذری کے ابواب و فصول ملبوسات نبوی کے حوالے سے جیسے ابن ہشام 1/238۔ وغیرہ بلا ذری، 1/507ومابعد ابن کثیر، 1/574 وغیرہ۔
129۔ واقعات سیرت میں ان کا ذکر آچکا ہے۔ عہد نبوی کا تمدن باب:اقسام طعام میں بھی ان کا ذکر ہے۔
130۔ حدیث و سیرت کے واقعات میں ان پیشوں کا ذکر آتا ہے جیسے حضرت خباب بن ارت تمیمی لوہار(قین)تھے۔ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ تھے۔ ان کے بھائی عتبہ زہری بڑھئی (نجار) تھے۔ زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کے خاندان میں خیاطی کا فن تھا۔ اسلامی احکام میں اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور خواتین میں بھی ان کا ذکر ہے۔ خاص کر خواتین کے خاص و مشترک پیشوں کا ابن قتیبہ دینوری، کتاب المعارف، اردو ترجمہ 539۔ 540، ابن حبیب بغدادی، کتاب المحبر، اردو ترجمہ مذکورہ بالا۔
131۔ مآخذ حدیث و سیرت میں ایک اہم حدیث یہ آتی ہے کہ بیشتر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین ((عما ل ايديهم)) (اپنے ہاتھوں سے کام کرنے والے) تھے۔ یہ مزدوری یا اجرت پر کام کرنے والوں کے