کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 18
جس طرح سیدۃ خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا نے کہا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کورسوا کبھی نہیں کرے گاکہ ’’کلا واللہ لایخزنک اللہ ابدا انک لتصل الرحم، وتحمل الکل وتقری الضیف وتعین علی نوائب الحق “( آپ صلی اللہ علیہ وسلم صلہ رحمی کرتےہیں، لوگوں کے بوجھ اٹھاتے ہیں، مہمان نوازی کرتے اور حق کےلیے مصائب برداشت کرتے ہیں )۔ ہمارےہاں گھر میں آپ بے دھیان بیٹھے ہوں مہمان آجائے کسی ایک جانب سے آواز ہلکی سی آتی ہے ”فیر آگیااے“۔ تو یہ اب ہمارے گھروں کاحال ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے ایسے نہیں تھابلکہ عرب لوگ مہمان نوازی میں بہت مشہورتھے۔ دیکھیں زمانہ جاہلیت میں بھی بہت ساری چیزیں جن پر آج ہم عمل پیرا ہیں۔ عزیز بچو! میں آپ سب کی جانب سےا ستاد محترم کا بہت شکر گزار ہوں اوردعاکرتاہوں کہ آئندہ پھر ہم ان سےمزیدخطبات بھی سنیں گے۔ آج تاریخ کے فلسفے پر جوانہوں نے چشم کشاگفتگو کی، وہ میرے اور آپ سب کے لیے روشنی ہے۔ میں ایک بار پھر آپ کا شکر گزار ہوں۔