کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 169
کے عظیم ترین معالج وڈاکٹر تھے۔ ایک نصرانی معالج وماہر چشم کا ذکر بھی ملتا ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا لڑکپن میں علاج کیا تھا۔ ان کے علاوہ دوسرے معالجین بھی تھے۔ دوسرے پیشوں میں چرواہی(رعی غنم)، خدمت گزاری(خادم) وغیرہ کے علاوہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور تھے۔ جن کو ہاتھ کے کاریگر کہا جاتا تھا۔ وہ تجارتی، زرعی، صنعتی، حرفہ سے وابستہ مزدور ہوتے تھے اور صرف خدمت کرنے والے بھی مردوعورت اور بچے تھے۔ (133)۔ مرد وعورت کے مشترکہ پیشے عرب اور قریشی مکی سماج میں دوسرے معاشروں کی مانند کچھ پیشے ایسے تھے جن میں مرد وعورت دونوں کا رگزاری کرتے تھے۔ ان میں شامل تھے: شادی بیاہ کی نسبت لگانے والے مرد اورعورت دونوں کا ایک دلچسپ سماجی مشغلہ اور اقتصادی پیشہ رشتہ لگانا تھا۔ مکہ، طائف اور دوسری جگہوں پر خاندانی خواتین کے علاوہ رشتہ ونسبت لگانے والے اور لگانے والیاں ہوتی تھیں جو مختلف گھروں میں جاکر رشتے لگاتی تھیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حضرت سودہ رضی اللہ عنہا اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مکہ مکرمہ میں رشتہ لگانے والی ایسی ہی خاتون حضرت خولہ رضی اللہ عنہا بنت حکیم تھیں۔ مکہ، مدینہ، طائف اور بعض دوسرے دیار اور ان کے قبیلوں میں خاص اسی نسبت سازی اور رشتہ استواری کے لیے پیشہ ور مرد وخواتین بھی تھیں۔ (134)۔ گانے بجانے والے طبقات کو عرب میں قین یا قینہ کہاجاتا تھا۔ مرد وعورت دونوں میں یہ پیشہ کرتے تھے اور شادی بیاہ کے مواقع پر گانے بجاتے تھے۔ ان میں خاص گانے اور ناچنے والی