کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 145
ختنہ لڑکوں کا بچپن یا لڑکپن میں ختنہ سنت ابراہیمی یا خصلت نبوی تھی۔ اس موقعہ پر بھی تقریب برپا کی جاتی اور دوست عزیز شرکت کرتے تھے۔ (110)۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا وحضرت رقیہ رضی اللہ عنہا کا نکاح گھریلو زندگی میں اور سماجی لحاظ سے بھی ایک خوشی کا موقعہ اس وقت آیا جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی”بڑی بیٹیوں کی شادی کی“ عام طور سے ان کی شادی کی خبر سیرت نگار واقعات سیرت تاریخ اسلام میں ضمنی طورسے دے دیتے ہیں اور اس کو توقیتی سے نہیں بیان کرتے۔ یعنی تاریخی زمانی ترتیب قدیم مآخذ میں بھی ان کے نکاح وغیرہ کی تاریخ وتفصیل نہیں ملتی لیکن یہ پکی بات ہے کہ ان دونوں دختر ان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی مکہ مکرمہ میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی زندگی میں ہوئی تھی۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تیس سال کی عمر میں پیدا ہوئی تھیں یعنی نبوت سے دس سال پہلے، بالعموم پندرہ سولہ برس میں بچیوں کی شادی کردی جاتی تھی۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو ان کی شادی کی فکر اور بھی تھی اور ان کی پسند ہی کی بناپر ان کی بہن حضرت ہالہ بنت خویلد کے فرزند حضرت ابوالعاص بن ربیع عبشمی، بنوعبد شمس سے ہوئی تھی۔ حضرت ابوالعاص کے اصل نام پراختلاف ہے لیکن مقسم نام کو زبیر بن بکار نے ترجیح دی ہے۔ وہ اس طرح حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بھانجے تھے۔ ان کی شادی کا زمانہ بالعموم بعثت سے قبل کا بتایا جاتا ہے جو صحیح نہیں ہے۔ وہ دراصل عرب وقریش ریت کے مطابق نسبت طے کرنے کا زمانہ تھا۔ شادی بعثت کےبعدکسی وقت کی گئی تھی۔ خیال ہے کہ ہجرت حبشہ سے دوایک سال قبل۔ وہ اپنے شوہر حضرت ابوالعاص ساتھ رہیں اور وہ کافر رہے لیکن بحیثیت انسان بہت بلند کردار کے تھے اور اپنی اہلیہ سے بے انتہا محبت کرتے تھے۔ ان کا ایک حمل قریشی ظلم کی وجہ سے ساقط ہوگیا تھا۔ اوران کے