کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 137
والوں اور زائروں کے علاوہ وہ دوسرے شہروں کے بہت سے افراد طبقات اور چھوٹے بڑے قبائلی گروہوں کا بھی وطن و مسکن بن گیا تھا جہاں وہ حلیف و موالی بن کر بس گئے تھے۔ قریش مکہ کے بارہ بڑے بطون اور ان کے خاندان تھے جو اس مکی سماج کے اصل باسی اور طبقے تھے اور ان کو سماجی منزلت حاصل تھی۔ بنو ہاشم و بنوامیہ، بنو نوفل و بنو مطلب پر مشتمل چار خاندان بنو عبدمناف اہم ترین سماجی اکائی تھی اور ان کے حریف وہم پلہ بنو مخزوم کا خاندان تھا۔ دوسرے بڑے خاندانوں میں بنو اسد، بنو زہرہ، بنو سہم، بنو جمح، بنو عامر بن لوی وغیرہ تھے اور بنو تیم اوربنو عدی، بنو فہر وغیرہ چھوٹے خاندان تھے۔ ان چھوٹے بڑے خاندانوں کی تعداد کچھ بھی رہی ہو، ان کی سماجی مرتبت ان کے بڑوں (اشراف) اور سرداروں (شیوخ) کی وجہ سے تھی۔
بنو ہاشم کے خاندان میں ابو طالب، زبیر، عباس و حمزہ اور ابو لہب کا بڑا مرتبہ تھا اور نوجوانان قریش میں عظیم و محبوب ترین ذات گرامی تھی۔ بنو مخزوم میں ولید بن مغیرہ اور بنو عبدشمس امیہ کے سرداروں میں ربیعہ کے دونوں فرزند شیبہ اور عتبہ گرامی قدر تھے اور حرب کے فرزند ابو سفیان کا مقام بہت بلند تھا۔ بنو مخزوم کے ابو جہل مخزومی، بنو تیم کے عبداللہ بن جدعان، ابو بکر صدیق، بنو عدی کے زید بن عمرو بن نفیل۔ ان کے فرزند سعید اورحضرت عمربڑے سرداروںمیں تھے۔ بنو اسد کے شیخ یزید بن زمعہ اور حکیم بن حزام اور بنو سہم کے عاص بن وائل، بنو جمح کے امیہ وابی فرزندان خلف وغیرہ اور بنو عامر کے سہیل بن عمر ووغیرہ۔ اکابرین تھے۔ ان کے علاوہ بھی متعدد اکابر و شیوخ مختلف بطون قریش میں تھے، اور ان کی سماجی منزلت عام طورسے سب کو تسلیم تھی۔ (106)۔
غیر مکی قبیلوں میں طائف کے مختلف خاندانوں کے لوگوں اور سرداروں نے مکہ میں اپنی آبادی اور بسالی تھی اور حلیف قریش بن گئے تھے۔ ان میں ثقیف کے شیخ ابی اخنس بن شریق ثقفی تو بنو زہرہ کے حلیف ہونے کے باوجودان کے سردار بن گئے تھے اور دوسرے اکابر ثقیف جیسے عروہ بن مسعودبھی تھے۔ بنو بکیر، اسد خزیمہ کے خاندان کے