کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 119
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عصمت خاصہ پر متعدد کتب و مقالات علماء ہیں۔ ان میں بھی اصل مآخذ ہیں: امام رازی وامام غزالی کے مبا حث عصمت، ابن حزم اندلسی، الفصل فی الملل والنحل چہارم کاباب، قاضی عیاض الشفاء کی قسم ثالث اور اس کی شرح خفاجی، ابو زید بلخی: کتاب عصمتہ الانبیاء۔ متاخرین میں ہیں: سید سلیمان ندوی جلدسوم جو معجزات پر ہے، دوست محمد کابلی تحفۃ الخلاء فی عصمۃ الانبیاء وغیرہ۔ 75۔ تمام سیرت نگاروں، محدثین و مفسرین اور علماء کا اجماع ہے کہ قرآن مجید آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ اعظم ہے۔ حلبی 3/390۔ ومابعد ((باب ذكر نبذه من معجزاته))میں مختلف مصادرو مآخذ سے ان تمام معجزات اور خاص کر اعظم معجزاتہ القرآن پر بحث کی ہے، معجزات کا بیشتر ذکر یک سطری ہے اور بعض بعض کاکافی مفصل، کاندھلوی جلد سوم کا باب معجزات۔ 76۔ بخاری، فتح الباری، 6/71ومابعد ((باب سوال المشركين ان يريهم النبي صلي الله عليه وسلم آية فاراهم انشقاق القمر))سلیمان ندوی اور کاندھلوی کے مباحث معجزات، جلد اول میں معجزہ شق القمر کی بحث، نیز بخاری، فتح الباری، 7/229۔ انشقاق القمر پر مفصل بحث۔ 77۔ بخاری، فتح الباری مذکورہ بالا۔ 78۔ مذکورہ بالا صحابہ کرام کے قبول اسلام کی روایات و احادیث کتب سیرت و حدیث میں۔ بخاری، فتح الباری، 7/247۔ 252۔ حدیث الاسراء: تمام روایات واحادیث اسراء کے لیے وحی حدیث:113۔ 135۔ بخاری، فتح الباری، 7/252۔ 273:المعراج ابن اسحاق، ابن ہشام، 2/29۔ 38:ذکر الاسراء والمعرج ایک ساتھ ہے اور اس میں مختلف صحابہ کرام کی روایات الگ الگ بیان کی ہیں، وحی حدیث 113۔ 135۔ 81۔ یہ مختصر نکات اسراء و معراج اور احکام اسلام ہیں۔ ان پر مزید بحث کے لیے وحی حدیث مذکور بالا اور مکی عہد نبوی میں اسلامی احکام کے ارتقا کی متعلقہ بحث۔