کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 103
خطبہ چہارم مکی دلائل نبوت و معجزات عہد مکی نبوی کے واقعات واحادیث دونوں میں ایک اور اصل اصیل سیرت و اسلام دلائل نبوت اور معجزات کے باب میں ملتی ہے۔ ان کے بارے میں ایک گمراہ کن عقیدہ اور خلط مبحث زاویہ عوام سے زیادہ خواص میں یہ ملتا ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی منصبی یا ذاتی صفات اور کار گزاریاں ہیں۔ دراصل وہ آیات الٰہی ہیں اور خالق و مالک اعلیٰ اور رب العالمین کی قدرت و کارسازی کی نشانیاں ہیں جن کو ظہور میں لانے اور دنیا کو دکھانے پر صرف وہی قادر ہے۔ قرآن مجید کی آیات کریمہ میں خواہ مکی ہوں یا مدنی، اللہ رب العزت نے اپنے واضح ارشادات سے یا رسولان کرام کے اعلانات کے ذریعہ اس حقیقت کا اثبات کیا ہے، اپنی قدرت کاملہ اور شوکت حقہ کے اظہار صریح کے بعد صاحب جلال و جبروت نے یہ حقیقت بھی واضح کردی ہے کہ جب چاہتا ہے اپنی آیا ت دکھا دیتا ہے۔ رسولان عظام اور پیغمبرانکرام صرف ان کےدکھانے پر کسی طرح قادر نہیں۔ بعض آیات قرآنی میں اللہ جل جلالہ وعید نما ارشادات میں یہ بھی صراحت فرما دیتا ہے کہ کسی کو اگرنا گوار خاطر ہوتو وہ کسی ذریعہ وحیلہ سےآیات دکھا سکتا ہے تو دکھادے(71) بایں ہمہ اللہ تعالیٰ نے اپنے تکوینی نظام کے بعض حقائق و مغیبات کو اپنے رسولوں اور نبیوں کی صداقت کا اثبات کرنے کے لیے عالم بشر کو دکھا بھی دیا۔ قرآن مجید میں بہت سی آیات کریم میں معجزات الٰہی اور دلائل نبوت کا ذکر خیر اسی لا ہوتی حقیقت کوناسوتی عالم میں دکھانے کا ذکر مختلف پیرایوں میں کیا ہے۔ وحی الٰہی کی پوشیدہ