کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 101
باب کاتبین نبوی: مصادرہیں: بخاری ((كتاب العلم، باب كتابة العلم، باب حفظ العلم))وغیرہ۔ ابن سعد2/428۔ 440۔ ذکرمن جمع القرآن نیز ذکر مفتیان عہدنبوی، ابن اسحاق وغیرہ 1/219و مابعد نے اسلام عمر رضی اللہ عنہ کے ضمن میں صحیفہ حضرت خباب بن ارت تمیمی یا صحیفہ فاطمہ و زید رضی اللہ عنہ کے علاوہ ایک اور صحیفہ کا ذکر کیا ہے۔ صحیفہ ابن مسعود بہت مشہور ہے۔ متعدد دوسرے مکی صحیفے تھے۔ حافظ محمد سعد اللہ، اردو ترجمہ کا تبان وحی، نقوش رسول نمبر 7/134۔ 190۔ 64۔ اس موضوع پر سیر حاصل بحث کے ملاحظہ ہوں خاکسار کے مقامات قرآنی: انزل القرآن علیٰ سبعۃ احرف، مجلہ دراسات دینیہ علی گڑھ 1991ء، یعقوبی 2/33۔ 35 نے مکی سورتوں کی تعداد ان کی ترتیب نزولی کے مطابق تیار کی ہے۔ ملاحظہ ہو مقالہ خاکسار یعقوبی پر نقوش رسول نمبرجلد اول 562ومابعد۔ 65۔ مکی احادیث کے عنوان سے ایک ضخیم تحقیقی کتاب مرتب ہو چکی ہے جو جلد ہی پیش خدمت ہوگی۔ 66۔ کتاب سیرت ابن اسحاق میں خاص مکی احادیث کا ایک ذخیرہ ہے جسے خاکسار نے ایک کتاب کی صورت میں مرتب کردیا ہے:”سیرت ابن اسحاق میں مکی احادیث “وہ ایک خطبہ کی صورت میں اردو وفاقی یونیورسٹی کراچی میں پیش کیا گیا اور اب جلد ہی شائع ہوگا۔ بخاری، فتح الباری کے کتاب المناقب اور اس کے بعد کے ابواب کا تعلق بھی مکی دور سے ہی ہے اور وہ سب مکی احادیث ہیں۔ 67۔ اس کی احادیث مکی کا ذکر اگلے خطبہ میں آتا ہے۔ 68۔ مکی احادیث احکام ہی کے عنوان سے دوسرا دفتر تحقیق تیار ہے جو جلد چھپے گا۔ 69۔ مکی اس تاریخی رجحان پر پہلے بھی عرض کیا جا چکا ہے اور احادیث کی بحث میں تفصیل ملتی ہے۔ 70۔ مکی دور کے سر مایہ علم قرآن و حدیث وغیرہ بنیادی ہے، یہ ایسی حقیقت ہے جس سے انکار مشکل ہے۔