کتاب: خطبات سرگودھا (سیرت نبوی ص کا عہد مکی) - صفحہ 100
57۔ وحی حدیث کے مختلف ابواب میں اس دوگانہ وحی الٰہی کے شواہد و دلائل جمع کردیے گئے ہیں۔ 58۔ مکی سورتوں کے ایک تحقیقی مطالعہ پر مشتمل ایک ضخیم کتاب تیارہے اور منتظر طباعت۔ 59۔ کتاب مذکورہ کے مباحث کے علاوہ قرآنیات پر اہم ترین تالیفات ملاحظہ ہوں جسے امام زرکشی، البرھان فی علوم القرآن اور امام سیوطی کی الاتقان کے متعلقہ فصول و ابواب، بخاری کی کتاب قرآنی جیسے کتاب التفسیر کتاب فضائل القرآن نیز بدء الوحی وغیرہ۔ 60۔ مکی آیات:سورہ قیامہ : 17۔ 19۔ (( إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ (17) فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ (18) ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ)) ایسی متعدد آیات ہیں جن میں قرآن مجید کی حفاظت و تدوین الٰہی کا وعدہ ہے سورہ حجر 6((إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ))البروج12۔ 13۔ (( بَلْ هُوَ قُرْآَنٌ مَجِيدٌ (21) فِي لَوْحٍ مَحْفُوظٍ))وغیرہ نیز حدیث بخاری:6کتاب بدء الوحی میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اسی اولین آیت کریمہ کی خوبصورت تفسیر ہے۔ 61۔ وحی حدیث کی بحث : سالانہ مذاکرہ قرآنی، 172۔ 176۔ ومابعد بحوالہ بخاری/فتح الباری، کتاب بدء الوحی، باب بلا عنوان : حدیث 1902مع اطراف کثیر، 1/41۔ 43، 6/367، 691، 8/924۔ 9/52۔ 58۔ 62۔ کتب حدیث و سیرت میں بہت سی روایات واحادیث ہیں جو یہ بتاتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نزول قرآن کے بعد صحابہ و صحابیات اور اہل حدیث کو بطور خاص آیات منزلہ سناتے اور یاد کراتے تھے اور مشرکین سے ملاقاتوں میں اور دعوتوں میں ان کو بیان کرتے تھے۔ اس کےنتیجے میں اہل ایمان کے علاوہ مشرکین اور خاص طور سے زائرین اور کاروانی بھی ان کو یاد کر لیتے اور ان کی دوسروں سے ترسیل کرتے تھے۔ کاروانی ترسیل ایک کامل تحقیق کی طالب ہے، ملاحظہ ہو: بخاری، فتح الباری 1/186ومابعد : کتاب العلم کی احادیث، حضرت عمرو بن سلمہ نے مسافروں اور قافلے والوں سے اسی طرح قرآن سیکھا تھا اور اپنی قوم کے امام بن آگئےتھے حالانکہ صرف چھ سات سال کے لڑکے تھے: بخاری، کتاب المغازی، فتح مکہ 63۔ کتابت قرآن مکی کے لیے ملاحظہ ہو کتاب خاکسار عہد نبوی میں تنظیم ریاست و حکومت کا