کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 623
دی، یا کوئی کتاب تصنیف کی یا اس نے مسجد یا مدرسے یا ہسپتال وغیرہ کی عمارت تعمیر کروائی، اس مضمون کو بیان کرنے والی روایت امام مسلم رحمہ اللہ نے نقل کی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (( إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْہُ عَمَلُہٗ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَۃٍ، إِلَّا مِنْ صَدَقَۃٍ جَارِیَۃٍ، أَوْ عِلْمٍ یُّنْتَفَعُ بِہٖ، أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ یَّدْعُوْ لَہٗ )) [1] ’’جب انسان فوت ہوجاتا ہے تو تین کاموں کے سوا اس کا اعمال کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے، وہ تین کام یہ ہیں: 1صدقہ جاریہ،2وہ علم جس سے استفادہ کیا جائے، 3اور نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔‘‘ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (( إِنَّ مِمَّا یَلْحَقُ الْمُؤْمِنَ مِنْ عَمَلِہٖ وَحَسَنَاتِہٖ بَعْدَ مَوْتِہٖ، عِلْمًا عَلَّمَہٗ وَنَشَرَہٗ، وَوَلَدًا صَالِحًا تَرَکَہٗ، وَمُصْحَفًا وَرَّثَہُ، أَوْ مَسْجِدًا بَنَاہُ، أَوْ بَیْتًا لِابْنِ السَّبِیْلِ بَنَاہُ، أَوْ نَھْرًا أَجْرَاہُ، أَوْ صَدَقَۃً أَخْرَجَھَا مِنْ مَّالِہٖ فِيْ صِحَّتِہٖ وَحَیَاتِہٖ، یَلْحَقُہُ مِنْ بَعْدِ مَوْتِہٖ )) [2] ’’بلاشبہہ مومن کو اس کی وفات کے بعد نیک اعمال پہنچتے ہیں، ان میں سے یہ بھی ہیں: وہ علم جس کی تعلیم دی اور اسے پھیلایا، نیک اولاد جو پیچھے چھوڑی، قرآن مجید کا نسخہ جو وراثت میں چھوڑا، مسجد جو اس نے تعمیر کی، مسافر خانہ جو اس نے قائم کیا، نہر جو اس نے جاری کی یا صدقہ جو اس نے اپنی زندگی میں صحت و تندرستی کی حالت میں نکالا، ان سب چیزوں کا اجر و ثواب اس کی موت کے بعد اسے ملتا رہتا ہے۔‘‘
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۱۶۳۱) [2] سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۲۴۲)