کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 581
پہلا خطبہ حج اور عشرہ ذوالحجہ کے فضائل و مسائل امام و خطيب :فضيلة الشيخ علي بن عبد الرحمن الحذيفي حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: مسلمانو! اللہ کا تقویٰ اختیار کرو، کیوں کہ اللہ کا تقویٰ اور پرہیزگاری یومِ آخرت کے لیے بہترین زادِ راہ ہے اور اسی سے اللہ تعالیٰ بندوں کے امور و اعمال کی اصلاح فرماتا ہے۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَہٗ مِنْ اَمْرِہٖ یُسْرًا﴾ [الطلاق: ۴] ’’جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرتا ہے ، اللہ اسکے کاموں میں آسانی فرما دیتا ہے۔‘‘ عبادت کے ثمرات: اللہ کے بندو! عبادت، اللہ رب العالمین کا تمام عاقل و بالغ مسلمانوں پر حق اور تمام جن و انس پر فرض ہے، چنانچہ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِِنسَ اِِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ﴾ [الذاریات: ۵۶] ’’ میں نے جن و انس کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔‘‘ عبادت ایک ایسا شرف ہے جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ اپنے عبادت گزار بندوں کی عزت و شرف میں اضافہ کرتا ہے اور اہلِ تقویٰ کو عبادت کے نتیجے میں اعلیٰ درجات سے نوازتا ہے۔ عبادت سے دل منور ہوتے ہیں، نفوس کی تہذیب و تربیت ہوتی ہے، اخلاق سنورتے ہیں، عقلوں کی اصلاح ہوتی ہے، اعمال میں نکھار آتا ہے، اللہ راضی ہوتا ہے، زندگی میں اچھائی و اصلاح سے آبادی ہوتی ہے، جنت میں درجات بلند ہوتے ہیں، گناہ مٹتے ہیں اور نیکیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ منصبِ رسالت: یہ اللہ تعالیٰ کی ہم پر خاص رحمت اور اس کا عظیم فضل ہے کہ تمام مخلوقات میں افضل و اشرف