کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 536
اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ﴾ [المائدۃ: ۲] ’’نیکی اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی مدد کرتے رہو اور گناہ اور ظلم و زیادتی میں مدد نہ کرو اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والا ہے۔‘‘ نیکی کو برباد کر نے والی چیز: نیکیوں کو برباد کرنے والی چیزوں میں سب سے بڑی چیز ہے کسی پر احسان جتلانا اور اپنی اس نیکی کا دوسروں کے سامنے ذکر کرتے پھرنا۔ احسان جتلانا، نیکی کو برباد کردیتا ہے اور اس نیکی میں کوئی خیر و بھلائی نہیں جسے گن گن کر سنایا جائے۔ نیکی تین چیزوں کے بغیر پوری نہیں ہو پاتی۔ پہلی یہ کہ نیکی کرنے میں جلدی کی جائے، دوسری یہ کہ اس نیکی کو معمولی سمجھا جائے اور تیسری یہ کہ اسے چھپایا جائے، کیونکہ جب وہ جلدی کرے گا تو اسے کر گزرے گا اور وہ اس کے لیے باعث اطمینان ہو جائے گی اور جب اسے وہ معمولی سمجھ کر کرلے گا تو وہ اس کی عظمت کا باعث ہوگی اور جب وہ اسے چھپا کررکھے گا تو وہ اس کا پورا اجر و ثواب حاصل کرلے گا۔ ممنوع سفارش: سفارش کے سلسلے میں یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ بعض امور میں سفارش کرنا ممنوع و محظور ہے، مثلاً کسی حرام کام کے سلسلے میں سفارش کرنا یا کسی مسلمان کی حق تلفی کرنے والے کی سفارش کی جائے یا کسی کو نقصان پہنچانے والے کی سفارش کی جائے یا کسی کے جائز معاملے کو بلا وجہ مقدم کرنے یا کسی کو موخر کرنے میں سفارش کی جائے۔ اسلام تو سراسر عدل و انصاف والا دین ہے، وہ مصلحتوں کا حکم دیتا ہے اور مفاسد سے منع کرتا ہے، حدود اللہ (قصاص، حدِ زنا وغیرہ) میں کسی کی سفارش کرکے مجرم کو چھڑوانا بدترین گناہوں میں سے ہے۔ سبحان ربک رب العزۃ عما یصفون، وسلام علی المرسلین، والحمد للّٰه رب العالمین۔