کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 512
کہ کسی پرندے نے فضا میں پر پھیلائے تو اس کے بارے میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مطلع فرما دیا۔‘‘ خود نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے واقعۂ کسوف کے خطبے میں اس بات کا علانیہ ذکر فرمایا: ’’میں ایک بشر ہوں اور رسول ہوں۔ میں تمھیں اﷲ کا واسطہ اور اس کی یاد دلاتے ہوئے پوچھتا ہوں کہ بتاؤ : کیا میں نے اﷲ کے پیغامات پہنچانے میں کوئی کمی کوتاہی کی ہے ؟ تو تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بہ یک زبان کہا: ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اﷲ کے پیغامات ہمیں اچھی طرح پہنچا دیے ہیں اور اپنی ( تبلیغی و دعوتی ) ذمے داری پوری کر دی ہے۔‘‘[1] میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر فدا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: (( تَرَکْتُکُمْ عَلیٰ بَیْضَائَ نَقِیَّۃٍ لَیْلُھَا کَنَھَارِھَا، لَا یَزِیْغُ عَنْھَا إِلَّا ھَالِکٌ )) [2] ’’میں نے تمھیں شفاف اور روشن دین پر چھوڑا ہے، جس کی رات بھی دن کی طرح ضو افشاں ہے، جو اس منہج و دین سے پھر گیا وہ ہلاک ہو گیا۔‘‘ حق و ہدایت کے حامیو! اہلِ علم و تقویٰ خواتین و حضرات! سیّدالوریٰ حضرت محمدِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے متبعین! خیر و بھلائی کے داعیو! دعوت و ارشاد کے سپاہیو! اﷲ تعالیٰ نے جو ذمے داری تمھیں سونپی ہے، اسے نبھاؤ اور اپنے رب کے پیغام کو آگے پہنچاؤ۔ لوگوں کو عذابِ الٰہی سے ڈراؤ، مختلف قوموں کو اس کے مبتلاے عذاب کرنے کے واقعات سناؤ، اور اﷲ اگر انتقام لینے پر آجائے تو اس کے انتقام کی شدت بیان کر کے انھیں نصیحت کرو، نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد یاد رکھو : (( لَأَنْ یَّھْدِيَ اللّٰہُ بِکَ رَجُلاً وَّاحِداً خَیْرٌ لَّکَ مِنْ حُمُرِ النَّعَمِ )) [3] ’’اگرایک شخص بھی آپ کے ہاتھ پر ہدایت پا گیا تو یہ چیز تمھارے لیے سرخ اونٹوں کی دولت سے بھی زیادہ قیمتی ہے۔‘‘ جاہل کو تعلیم دو، غافل کو نصیحت کرو، اعراض کرنے والے کو خیر خواہی کے ساتھ دعوت دو،
[1] مسند أحمد (۵/ ۱۶) صحیح ابن خزیمۃ، رقم الحدیث (۱۳۹۷) اس کی سند میں ’’ثعلبہ بن عباد‘‘ مجہول ہے۔ [2] مسند أحمد (۴/ ۱۲۶) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۴۴) [3] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۳۰۰۹) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۴۰۶)