کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 495
تیسرا خطبہ ماہ رمضان کے بعد ... ثابت قدمی امام و خطيب: فضيلة الشيخ عبد المحسن القاسم حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: اللہ کا تقویٰ اور پرہیزگاری اختیار کریں، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام مخلوقات کو اس کی وصیت کی ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنی امت کے تمام افراد کو اسی کی وصیت فرمائی ہے۔ مرورِ ایام۔۔۔ مرورِ حیات: اللہ تعالیٰ نے خیرو بھلائی کے راستے آسان کیے ہیں اور اپنے بندوں کے لیے یکے بعد دیگرے نیکیوں کے کئی موسم مقرر فرمائے ہیں۔ شب و روز اور ماہ و سال کو پھیرنے والا، دن کو رات میں اور رات کو دن میں داخل کرنے والا صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ اس نے ہر چیز کے لیے کوئی نہ کوئی سبب و ذریعہ اور ہر کام کے لیے ایک وقت مقرر فرمایا ہے۔ ہر کام کا حساب بھی اسی کے پاس ہے، اس نے اس دنیا کو ایک بازار بنایا ہے، جس میں لوگ شب و روز جاتے اور آتے ہیں۔ بعض لوگ تو اپنے آپ کو بیچ کر بھی اپنے نفس کو جہنم کی آگ سے آزاد کروا لیتے ہیں اور بعض وہ ہیں، جو اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈال لیتے ہیں۔ یہ گزرتے ہوئے دن عمر کا ایک حصہ ہوتے ہیں جس طرح طویل راستے میں مختلف مراحل و منازل ہوتی ہیں۔ ان کے گزرنے سے عمر ختم ہوتی جاتی ہے۔ دنیا میں جتنے قدم کسی نے چلنے ہوتے ہیں وہ پورے ہوتے جاتے ہیں، بندہ موت کے قریب تر ہوتا چلا جاتا ہے اور اعمالِ صالحہ کے دروازے بند ہوتے چلے جاتے ہیں۔ چند انتہائی مبارک دن گزر گئے ہیں اور آپ نے اپنی عمر کے سفر کا ایک مرحلہ طے کرلیا ہے۔ جس نے اس مرحلے میں کوئی نیک عمل کرلیا، وہ اللہ کا شکر ادا کرے اور اعمالِ صالحہ کا سلسلہ جاری