کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 458
کہ اس کے بقیہ ایام میں ان کا تدارک کرے اور اس کے آخری حصے میں بھرپور اعمال صالحہ انجام دے۔ روزوں کا تحفظ: اپنے روزوں کا تحفظ کریں، نگاہیں نیچی رکھیں، زبان پر قابو رکھیں، لوگوں کو اذیت پہنچانے سے گریز کریں، نیک اعمال و خیرات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اللہ تعالیٰ کا کثرت سے ذکر کریں۔ یہ تمھارے اعمال میں افضل ترین اور اللہ کو محبوب ترین اعمال میں سے ہے۔ دعاؤں کی کثرت: مسلمانو! شب و روز کی گھڑیوں میں اسلام اور مسلمانوں کے لیے، ان کے ائمہ و عوام کے لیے کثرت سے دعائیں کریں۔ مسلمانوں کے معصوم و شیرخوار بچے، بے کس ٹیڑھی کمروں والے بوڑھے، بے آسرا عورتیں اور بے گناہ لوگ ناکردہ جرائم پر قتل و ظلم اور جبر و استبداد کی چکی میں پس رہے ہیں اور یہ ظلم و جبر اللہ کے سوا کوئی دور نہیں کر سکتا۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَ سَارِعُوْٓا اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَ جَنَّۃٍ عَرْضُھَا السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَ . الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآئِ وَ الضَّرَّآئِ وَ الْکٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَ الْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ . وَ الَّذِیْنَ اِذَا فَعَلُوْا فَاحِشَۃً اَوْ ظَلَمُوْٓا اَنْفُسَھُمْ ذَکَرُوا اللّٰہَ فَاسْتَغْفَرُوْا لِذُنُوْبِھِمْ وَ مَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰہُ وَ لَمْ یُصِرُّوْا عَلٰی مَا فَعَلُوْا وَ ھُمْ یَعْلَمُوْنَ . اُولٰٓئِکَ جَزَآؤُھُمْ مَّغْفِرَۃٌ مِّنْ رَّبِّھِمْ وَ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْھَا وَ نِعْمَ اَجْرُ الْعٰمِلِیْنَ﴾ [آل عمران: ۱۳۳ تا ۱۳۶] ’’اپنے رب کی طرف سے مغفرت و بخشش اور اس جنت کی طرف جلدی کرو، جس کی چوڑائی ان آسمانوں اور زمین کی پہنائیوں کے برابر ہے اور وہ متقین کے لیے تیار کی گئی ہے۔ جو لوگ آسانی میں اور سختی میں ہر موقع پر اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں، غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں، اللہ تعالیٰ ایسے نیکو کاروں سے محبت کرتا ہے، جب ان سے کوئی ناشائستہ کا م ہو جائے یا کوئی گناہ کر بیٹھیں تو فوراً اللہ کا ذکر اور اپنے گناہوں کے لیے استغفار کرتے ہیں، فی الواقع اللہ کے سوا کون گناہوں