کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 450
چوتھا خطبہ تلاوت و تدبر قرآن امام و خطيب :فضيلة الشيخ علي بن عبد الرحمن الحذيفي حفظه اللّٰه حمد و ثنا کے بعد: نعمتِ ایمان و قرآن: اللہ کی تمام نعمتوں میں سب سے بڑی نعمت ایمان اور قرآن ہے۔ ایمان دلوں کا نور، بصیرتوں کی ضیا، انسان کی روح ، عزت و تکریم اور قدر و منزلت ہے۔ ایمان سے عاری آدمی میں کوئی خیر و بھلائی نہیں ہوتی اور قرآن، ہدایت و نور، ہر خیر و بھلائی کی طرف دعوت دینے اور ہر شر و برائی سے روکنے والا، روح کی غذا اور جسم کے لیے باعثِ تہذیب و تزکیہ ہے۔ اس میں حلال و حرام کا تذکرہ اور قوانین و احکام کی تفاصیل ہیں، جن کے ذریعے دنیا و آخرت کے احکام حاصل ہوتے ہیں۔ جو شخص اس کتابِ مقدس کو مضبوطی سے پکڑلے گا، اللہ تعالیٰ اسے دنیاوی امور میں سے سب سے زیادہ رشد و ہدایت والے امور کی طرف ہدایت دے گا اور جس نے اسے پسِ پشت ڈال دیا، وہ نقصان اٹھانے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے: ﴿ اِنَّ ھٰذَا الْقُرْاٰنَ یَھْدِیْ لِلَّتِیْ ھِیَ اَقْوَمُ وَ یُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِیْنَ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ الصَّلِحٰتِ اَنَّ لَھُمْ اَجْرًا کَبِیْرًا﴾ [الإسراء: ۹] ’’یقینا یہ قرآن وہ راستہ دکھاتا ہے جو بہت ہی سیدھا ہے اور ان ایمان والوں کو جو نیک عمل کرتے ہیں، اس بات کی خوشخبری دیتا ہے کہ ان کے لیے بہت بڑا اجر ہے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ فَمَنِ اتَّبَعَ ھُدَایَ فَلَا یَضِلُّ وَ لَا یَشْقٰی . وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِکْرِیْ فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا وَّ نَحْشُرُہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اَعْمٰی﴾ [طٰہٰ: ۱۲۳، ۱۲۴]