کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 387
بخار اور رت جگے میں مبتلا ہو جاتا ہے۔‘‘ صحیح مسلم ہی کی ایک دوسری روایت میں ہے: (( اَلْمُسْلِمُوْنَ کَرَجُلٍ وَاحِدٍ، إِنِ اشْتَکٰی عَیْنُہٗ اِشْتَکٰی کُلُّہٗ، وَإِنِ اشْتَکٰی رَأْسُہٗ اِشْتَکٰی کُلُّہٗ )) [1] ’’تمام مسلمان ایک آدمی کی طرح ہیں کہ اگر اس کی آنکھ میں تکلیف ہو تو اس کا سارا جسم ہی تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ہے اور اگر اس کا سر درد کرے تو اس کا سارا جسم ہی درد میں مبتلا ہو جاتا ہے۔‘‘ مسلمان کو ایک عظیم حرمت و عزت حاصل ہے، اس کا بڑا مقام و مرتبہ ہے، مصائب و مشکلات میں بھی یہ بات یاد رکھنی چاہیے اور اس کی بے حرمتی کرنے سے بچنا چاہیے، سیدنا عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر تشریف فرما ہو کر بڑی بلند آواز سے پکار کر فرمایا: (( یَا مَعْشَرَ مَنْ أَسْلَمَ بِلِسَانِہٖ، وَلَمْ یُفْضِ الْإِیْمَانُ إِلٰی قَلْبِہٖ! لَا تُؤْذُوْا الْمُسْلِمِیْنَ وَلَا تَتَبَّعُوْا عَوْرَاتِھِمْ، فَإِنَّہٗ مَنْ تَتَبَّعَ عَوْرَۃَ أَخِیْہِ الْمُسْلِمِ تَتَبَّعَ اللّٰہُ عَوْرَتَہٗ، وَمَنْ تَتَبَّعَ اللّٰہُ عَوْرَتَہٗ یَفْضَحْہٗ وَلَوْ فِيْ جَوْفِ رَحْلِہٖ )) [2] ’’اے لوگو! جو زبان سے تو اسلام لے آئے ہو، مگر تمھارے دلوں تک ابھی ایمان کی رسائی نہیں ہوئی، مسلمانوں کو اذیت پہنچاؤ نہ ان کی پوشیدہ باتوں کی ٹوہ لگاؤ۔ جس نے کسی مسلمان بھائی کے پردے کی باتوں کی ٹوہ لگائی، اﷲ اس کی پردے کی باتوں کی ٹوہ لگاتا ہے اور جس کی پردہ دری اﷲ کرنا چاہے وہ اسے رسوا کر دیتا ہے، چاہے وہ اپنے گھر کے اندر ہی کیوں نہ بیٹھا ہوا ہو۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (( لَا یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ یُرَوِّعَ مُسْلِماً )) [3] ’’کسی مسلمان کے لیے یہ حلال نہیں کہ وہ اپنے کسی مسلمان بھائی کو خوفزدہ اور ہراساں کرے۔‘‘
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۴۶۸۶) [2] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۹۵۵) صحیح ابن حبان، رقم الحدیث (۵۷۶۳) [3] مسند أحمد، رقم الحدیث (۲۳۵۶۴) سنن أبي داود، رقم الحدیث (۵۰۰۴)