کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 329
کتاب و سنت پر زیادتی: مسلمانو! وحیِ الٰہی کتاب اللہ اور سنتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نصوص پر زیادتی کرتے ہوئے ان کی ہیبت کو ساقط کرنا، ان کی حرمتوں پر دست درازی کرنا، یا اس شعور کا اظہار کرنا کہ یہ دورِ حاضر کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتیں اور پھر انھیں ان تقاضوں کے مطابق کرنے کے چکر میں انھیں بدلنا، ان میں ہیر پھیر کرنا اور ان میں تراش خراش کرنا، تاکہ یہ عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق ہو جائیں؛ یہ سب کتاب و سنت پر زیادتی والی حرکات ہیں، ایسی حرکات وہ لوگ کرتے ہیں جن کے دلوں میں اللہ کے دین کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہی اور وہ سمجھتے ہیں کہ بعض معاملات میں ایسا کرنا ترقی کرنے کے لیے معاون اور ضروری ہے۔ ان معاملات و قضایا میں سے اُن کی نظر سب سے پہلے عورت کے معاملات اور زندگی کے تمام شعبوں میں مردوں کے ساتھ اس کی مساوات، سود کے بارے میں نرم گوشہ پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات پر پڑی کہ کافر، فاسق و فاجر، فحش گو اور ہر کس و ناکس کو مسلم معاشرے میں کھلی چھٹی دے دی جائے کہ وہ ادب و فن اور آزادیِ رائے کے نام پر اپنے گندے افکار کا کوڑا کرکٹ جہاں چاہے اور جب چاہے بکھیرتا پھرے، ایسے ہی بعض دیگر معاملات و قضایا ہیں جن کے بارے میں شریعتِ اسلامیہ کی نصوص بالکل واضح و صریح اور نصف النہار کے سورج کی طرح روشن و عیاں ہیں۔ کتاب و سنت کی نصوص میں تحریف اور ان پر یہ زیادتی اس کے سوا اور کوئی معنیٰ نہیں رکھتی کہ امت ضائع ہو چکی ہے، اس نے اپنے تشخص، عزت وکرامت اور اس دین کو کھو دیا ہے، جس کی بدولت اللہ نے اسے شرف یاب کیا تھا۔ تعظیمِ کتاب و سنت: مسلمانو! ہم پر واجب ہے کہ ہم ان دونوں ’’کتاب اللہ اور سنتِ رسول اللہ‘‘ کی صحیح تعظیم و تعمیل کریں، جو ہمیں اس بات پر آمادہ کرے کہ ہم ان کے احکام کی مخالفت کریں نہ انھیں جھٹلانے والوں کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھائیں، نہ ان کے خلاف کسی کی کسی بھی طرح کی جسارت پر خاموش تماشائی بنے رہیں اور نہ ہی شریعت کے احکام میں سے کسی بھی حکم کے ساتھ استہزا و مذاق کرنے والے کی حرکتوں پر چپ سادھے رہیں۔ اسی طرح جس نے اللہ یا رسول اللہ کو گالی دی، برا