کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 286
لگا لیا وہ فوز وفلاح پاگیا، سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( مَنْ یَّضْمَنْ لِيْ مَا بَیْنَ لَحْیَیْہِ وَمَا بَیْنَ رِجْلَیْہِ أَضْمَنْ لَہُ الْجَنَّۃَ )) [1] ’’جو شخص مجھے دونوں جبڑوں کے درمیان والی چیز (زبان) اور دونوں ٹانگوں کے درمیان والی چیز (شرمگاہ) کی ضمانت دے دے، میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔‘‘ سیدنا ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مسلمانوں میں سے افضل کون ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِہٖ وَیَدِہٖ )) [2] ’’جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔‘‘ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! نجات پانے کا طریقہ کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( أَمْسِکْ عَلَیْکَ لِسَانَکَ، وَلْیَسَعْکَ بَیْتُکَ، وَابْکِ عَلٰی خَطِیْئَتِکَ )) [3] ’’اپنی زبان پر مکمل کنٹرول رکھو، (بلا ضرورت گھومنے پھرنے اوربولنے کے بجائے) اپنے گھر میں ٹکے رہو اور اپنے گناہوں پر رویا کرو۔‘‘ زبان کی لغزشوں سے ہوشیار رہو اور اس کی لگام کبھی ڈھیلی نہ چھوڑو، کیونکہ یہ زبان مہلک بیماریوں اور تباہ کن گناہوں میں مبتلا کر دیتی اور آفات و حسرات کا سبب بنتی ہے۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِذَا أَصْبَحَ ابْنُ آدَمَ فَإِنَّ الْأَعْضَائَ تُکَفِّرُ اللِّسَانَ تَقُوْلُ: اِتَّقِ اللّٰہَ فِیْنَا، فَإِنَّمَا نَحْنُ بِکَ، فَإِنِ اسْتَقَمْتَ اسْتَقَمْنَا، وَإِنِ اعْوَجَجْتَ اعْوَجَجْنَا )) [4] ’’جب ابن آدم صبح اٹھتا ہے تو اس کے تمام اعضاے جسم اس کی زبان کو لعن و طعن کرتے اور کہتے ہیں کہ ہمارے معاملے میں اللہ سے ڈرو، کیونکہ ہمارا امن و سلامتی یا
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۶۴۷۴) [2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۱۱) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۴۲) [3] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۴۰۶) مسند أحمد (۴/ ۱۴۸) [4] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۴۰۷) مسند أحمد (۳/ ۹۵)