کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 262
(( اَلْعِبَادَۃُ فِيْ الْھَرَجِ کَھِجْرَۃٍ إِلَيَّ )) [1] ’’فتنہ و فساد کے زمانے میں عبادت کرنا، میری طرف ہجرت کرنے کے برابر ثواب رکھنے والا عمل ہے۔‘‘ نوجوانو! سر اٹھاؤ، اپنے اوپر فخر کرو اور کفار کی عادات و تقالید اور تہذیب و تمدن میں ان کی مشابہت و پیروی کرنے سے بچو۔ اس تہذیبِ مغرب کی غلاظتوں اور گندگیوں سے بچو۔ اے ہدایت کے بیٹے! اے قرآن کی بساط پہ چلنے والے! اوہام پرستی کو چھوڑو اور تقلیدِ فرنگ سے باز آجاؤ۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ قُلْ ٰٓیاََیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ . لَآ اَعْبُدُ مَا تَعْبُدُوْنَ . وَلَآ اَنْتُمْ عٰبِدُوْنَ مَآ اَعْبُدُ . وَلَآ اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدتُّمْ . وَلَآ اَنْتُمْ عٰبِدُوْنَ مَآ اَعْبُدُ . لَکُمْ دِیْنُکُمْ وَلِیَ دِیْنِ . ﴾ [سورۃ الکافرون] ’’کہہ دیجیے: اے کافرو! میں اس کی عبادت نہیں کرتا، جس کی تم عبادت کرتے ہو، اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو، جس کی میں عبادت کرتا ہوں، اور نہ میں اس کی عبادت کروں گا جس کی تم عبادت کرتے ہو، اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کر رہا ہوں، تمھارے لیے تمھارا راستہ، اور میرے لیے میرا دین۔‘‘
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۲۹۴۸)