کتاب: خطبات حرمین(جلد2) - صفحہ 163
حکم فرماتا ہے اور فحاشی و برائی اور بغاوت و سرکشی سے روکتا ہے اور تمھیں نصیحت کرتا ہے، تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔‘‘ یہ آیت تمام اخلاقِ عالیہ و حسنہ کی جامع اور ہر مذموم عادت سے منع کرنے والی ہے۔ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی ہے: (( اِتَّقِ اللّٰہَ حَیْثُمَا کُنْتَ، وَأَتْبِعِ السَّیِّئَۃَ الْحَسَنَۃَ تَمْحُھَا، وَخَالِقِ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ )) [1] ’’اللہ کا تقویٰ اختیار کرو، تم چاہے جہاں بھی ہو، اور برائی ہو جائے تو نیکی کرو، وہ اسے مٹا دے گی، اور لوگوں کے ساتھ حسنِ اخلاق کا مظاہرہ کرو۔‘‘ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ لوگوں کو سب سے زیادہ کیا چیز جنت میں داخل کرے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( تَقْوَی اللّٰہِ وَ حُسْنُ الْخُلُقِ )) وَسُئِلَ عَنْ أَکْثَرِ مَا یُدْخِلُ اَلنَّاسَ اَلنَّارَ، فَقَالَ: (( اَلْفَمُ وَ الْفَرْجُ )) [2] ’’اللہ کا تقویٰ اور حسنِ اخلاق۔‘‘ اور پوچھا گیا کہ سب سے زیادہ کیا چیز جہنم میں پہنچائے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’منہ اور شرمگاہ۔ ‘‘ لوگو! اپنے دین میں ثابت شدہ اخلاقِ حسنہ اور عاداتِ جمیلہ پر مضبوطی سے عمل کرو گے اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی ہدایت و شریعت پر کاربند رہوگے تو دنیا و آخرت کی کامرانیاں اور فوز و فلاح تمھارا مقدر ہوں گی۔ ان شاء اﷲ سبحان ربک رب العزۃ عما یصفون و سلام علی المرسلین والحمد للّٰه رب العالمین۔
[1] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۹۸۷) [2] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۰۰۴)