کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 74
چوتھا خطبہ کافروں کے ساتھ مشابہت کی ممانعت امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر صالح بن حمید حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: اے لوگو! میں تمھیں اور اپنے آپ کو تقویٰ اختیار کرنے کی نصیحت کرتا ہوں۔ اﷲ تعالیٰ سے ڈرو کیونکہ تقویٰ ایک ایسا مضبوط کڑا ہے جو ٹوٹ نہیں سکتا۔ جس نے اسے مضبوطی سے تھام لیا یہ اسے انجامِ بد سے محفوظ رکھے گا، اور جس نے اسے اپنے گلے کا ہار بنا لیا یہ اسے ہر مصیبت سے بچا لے گا۔ اس لیے تقویٰ لازمی طورپر اختیار کرو، نیک اعمال میں سنجیدگی کے ساتھ مصروف رہو اور ان سے فائدہ اٹھا لو، کیونکہ زمانہ عمروں کی مسافتیں طے کیے جا رہا ہے اور ہر بندہ یہ دنیا چھوڑنے والا ہے۔ حق و باطل کی باہمی پیکار فطرت کی پکار ہے: اہل اسلام! اس دنیا میں یہ قانونِ الٰہی کا تقاضا ہے کہ حق و باطل باہم معرکہ آرا رہیں، ہدایت اور گمراہی باہم دست و گریبان رہیں اور صلاح و فساد ایک دوسرے کے ساتھ جھگڑتے رہیں۔ قرآن حکیم میں ہے: {وَ لَوْ لَا دَفْعُ اللّٰہِ النَّاسَ بَعْضَھُمْ بِبَعْضٍ لَّھُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَ بِیَعٌ وَّ صَلَوٰتٌ وَّ مَسٰجِدُ یُذْکَرُ فِیْھَا اسْمُ اللّٰہِ کَثِیْرًا وَ لَیَنْصُرَنَّ اللّٰہُ مَنْ یَّنْصُرُہٗ اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ} [الحج: ۴۰] ’’اور اگر اﷲ کا لوگوں کو ان کے بعض کو بعض کے ذریعے ہٹانا نہ ہوتا تو ضرور ڈھا دیے جاتے (راہبوں کے) جھونپڑے اور (عیسائیوں کے) گرجے اور (یہودیوں کے) عبادت خانے اور (مسلمانوں کی) مسجدیں، جن میں اﷲ کا ذکر بہت زیادہ کیا جاتا ہے، اور یقینا اﷲ ضرور اس کی مدد کرے گا جو اس کی مدد کرے گا، بے شک اﷲ یقینا بہت قوت والا، سب پر غالب ہے۔‘‘ لہٰذا اس دنیا میں یہ دھکم پیل بلا انقطاع جاری و ساری ہے۔ یہ باہمی نزاع اس زندگی کے