کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 60
’’اگر میں آئندہ سال تک زندہ رہا تو نو (۹) محرم کا روزہ ضرور رکھوں گا۔‘‘ اس لیے مسلمانوں کے لیے مستحب ہے کہ وہ انبیاء کرام کی سنت کی اقتداء کرتے ہوئے اور ثواب کی امید رکھتے ہوئے اس دن روزہ رکھیں اور یہودیوں کی مخالفت کی غرض سے اس سے ایک دن پہلے یا بعد میں بھی روزہ رکھیں تاکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقرر کردہ سنت پر عمل ہوسکے۔ سبحان اﷲ! تھوڑا سا عمل ہے لیکن اس کا اجر و ثواب کتنا بڑا ہے؟ برادرانِ ایمان! یہ اﷲ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکریہ ادا کرنے کی ایک صورت ہے، اس سال کا افتتاح افضل عمل کے ساتھ کریں، جس کے ثواب کی بھرپور امید ہے۔ ایک دانا، ہوشمند اور دور اندیش آدمی اچھی طرح سمجھتا ہے کہ یہ ایک بڑا بہتر فائدہ ہے، اس کے نامہ اعمال کے سر پر اس کا تاج ہونا چاہیے۔ کامیابی ہمت مند آدمی ہی کا مقدر ہوتی ہے۔ اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے فضل و احسان سے ہم سب کو ان کی صف میں شامل کر دے۔