کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 550
ہر نیکی کی گہرائی میں عبودیت: اے امت اسلام! اگر آپ اللہ تعالیٰ کے بندوں کے درجات اور منازل میں مطلوب چیز پر غور کریں تو آپ کو اعتقادات، عبادات، عمومی نیکیوں اور کردار و اخلاق کے آداب میں جامعیت اور باریکی نظر آئے گی۔ { قُلْ لِّعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَ یُنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ یَوْمٌ لَّا بَیْعٌ فِیْہِ وَ لَا خِلٰلٌ} [إبراھیم: ۳۱] ’’میرے بندوں سے جو ایمان لائے ہیں، کہہ دے کہ وہ نماز قائم کریں اور اس میں سے جو ہم نے انھیں دیا ہے، پوشیدہ اور ظاہر خرچ کریں، اس سے پہلے کہ وہ دن آئے جس میں نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی اور نہ کوئی دوستی۔‘‘ { وَ قَلْ لِّعِبَادِیْ یَقُوْلُوا الَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ اِنَّ الشَّیْطٰنَ یَنْزَغُ بَیْنَھُمْ اِنَّ الشَّیْطٰنَ کَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِیْنًا} [الإسراء: ۵۳] ’’اور میرے بندوں سے کہہ دے وہ بات کہیں جو سب سے اچھی ہو، بے شک شیطان ان کے درمیان جھگڑا ڈالتا ہے۔ بے شک شیطان ہمیشہ سے انسان کا کھلا دشمن ہے۔‘‘ { قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِھِمْ لاَ تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہٗ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ} [الزمر: ۵۳] ’’کہہ دے اے میرے بندو جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی! اﷲ کی رحمت سے ناامید نہ ہوجاؤ، بے شک اﷲ سب کے سب گناہ بخش دیتا ہے۔ بے شک وہی تو بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ عباد الرحمن کی صفات: اﷲ کے ان بندوں کی جلیل القدر صفات اور عمدہ ترین اخلاق یہ ہیں: { وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَی الْاَرْضِ ھَوْنًا وَّاِذَا خَاطَبَھُمُ الْجٰھِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا} [الفرقان: ۶۳] ’’اور رحمان کے بندے وہ ہیں جو زمین پر نرمی سے چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان