کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 515
چوتھا خطبہ نیک عمل کی حقیقت امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر صالح بن حمید حفظہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: لوگو! میں تمھیں اور اپنے آپ کو اﷲ تعالیٰ سے ڈرنے کی نصیحت کرتا ہوں، لہٰذا اس سے ڈر جاؤ، اور اس کی رحمت میں رغبت رکھو، یہ دنیا کی زندگی تمھیں دھوکے میں مبتلا نہ کر دے، اس کا طلبگار اور اس کے ساتھ تعلق رکھنے والا بہت زیادہ مشقت اٹھاتا ہے، تھکاوٹ سے چور چور ہوجاتا ہے، اور جو اس سے کنارہ کشی اور علیحدگی اختیار کر لیتا ہے وہ قابل تعریف اور لائق ستائش ہوجاتا ہے۔ خواہشات کی پیروی اور اوقات کے ضیاع سے اﷲ کی پناہ مانگو، اﷲ تعالیٰ اس آدمی پر رحم فرمائے جسے قوت عطا ہوئی ہو اور وہ اسے اﷲ تعالیٰ کی اطاعت میں صرف کرے یا جسے کمزوری عاجز کر دے اور وہ اﷲ تعالیٰ کے حرام کردہ امور سے بچ جائے۔ مسلمان ہر حالت میں حکم الٰہی کا پابند ہوتا ہے: اہل اسلام! مسلمان عمر کے ہر حصے میں اﷲ کے حکم کا پابند ہوتا ہے، لہٰذا اسے چاہیے کہ وہ حسب طاقت اور بقدر استطاعت اسے ادا کرتا رہے، اپنی استطاعت کے مطابق اﷲ تعالیٰ سے ڈرو۔ کیونکہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: { لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا} [البقرۃ: ۲۸۶] ’’اﷲ کسی جان کو تکلیف نہیں دیتا، مگر اس کی گنجائش کے مطابق۔‘‘ یہ فرائض اور پابندیاں تمام عمر کے لیے ہیں: { وَاعْبُدْ رَبَّکَ حَتّٰی یَاْتِیَکَ الْیَقِیْنُ} [الحجر: ۹۹] ’’اور اپنے رب کی عبادت کر، یہاں تک کہ تیرے پاس یقین (یعنی موت، جس کا آنا یقینی ہے) آجائے۔‘‘ نیز فرمایا: { قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُکِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ، لَا