کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 422
یہ بڑے تکلیف دہ حالات اور غم آلود داستانیں ہیں، جنھیں سن کر اہل ایمان کے دل خون کے آنسو روتے ہیں۔ اس لیے اے برادران اسلام! ہر جگہ اپنے ان مظلوم بھائیوں کی طرف نظر دوڑاؤ، ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرو، ان کی پریشانیاں اور شکوے دور کرنے کے لیے ان کی مادی اور معنوی مدد کرو، کیونکہ یہ اسلامی بھائی چارے اور ایمانی تعلق داری کا تقاضا ہے۔ محتاجوں کی مدد کرو، غمزدوں کا آسرا بنو اور شکستہ دلوں کی خاطر داری کرو تاکہ ان کی تکلیفوں اور دکھوں کا کچھ تو مداویٰ کر سکو۔ { وَمَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِکُمْ مِّنْ خَیْرٍ تَجِدُوْہُ عِنْدَ اللّٰہِ ھُوَ خَیْرًا وَّاَعْظَمَ اَجْرًا وَّاسْتَغْفِرُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ} [المزمل: ۲۰] ’’اور جو نیکی بھی تم اپنی جانوں کے لیے آگے بھیجو گے اسے اﷲ کے ہاںپاؤ گے کہ وہ بہتر اور ثواب میں کہیں بڑی ہے اور اﷲ سے بخشش مانگو، بلاشبہ اﷲ بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘