کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 414
چوتھا خطبہ رمضان کے آخری دس دنوں کی فضیلت امام و خطیب: فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عمر بن محمد السبیل رحمہ اللہ خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثنا کے بعد: اے اہلِ اسلام! اللہ تعالیٰ سے ڈرو جس طرح اس سے ڈرنے کا حق ہے۔ بے شک اﷲ تعالیٰ سے ڈرنا مومنوں کی راہ اور نیکو کاروں کا سامان سفر ہے۔ اور روزِ قیامت نجات اور کامیابی کا دارومدار بھی اسی پر ہوگا۔ لہٰذا ہر وقت اور ہر لمحے اس سے ڈرتے رہا کرو اور ہر اس کام میں خوفِ الٰہی کو مد نظر رکھا کرو جو تم کرنے لگو یا چھوڑنے لگو تاکہ اپنی مراد پاسکو۔ اﷲ تعالیٰ کا شکریہ ادا کرو کہ اس نے تمھیں ایمان کی راہ سجھائی اور یہ عظیم الشان نیکیوں کا موسم اور کرم کا مہینہ تمھاری قسمت میں کیا، جو تمام مہینوں میں سے بہترین اور عظیم ترین فضائل و خصائص کا حامل ہے۔ اسی میں قرآن کریم نازل ہوا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { شَھْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ ھُدًی لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْھُدٰی وَ الْفُرْقَانِ فَمَنْ شَھِدَ مِنْکُمُ الشَّھْرَ فَلْیَصُمْہُ وَمَنْ کَانَ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ یُرِیْدُ اللّٰہُ بِکُمُ الْیُسْرَ وَ لَا یُرِیْدُ بِکُمُ الْعُسْرَ وَ لِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَ لِتُکَبِّرُوا اللّٰہَ عَلٰی مَا ھَدٰکُمْ وَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ}[البقرۃ: ۱۸۵] ’’رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن اتارا گیا،جو لوگوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ہدایت کی اور (حق و باطل میں) فرق کرنے کی واضح دلیلیں ہیں تو تم میں سے جو اس مہینے میں حاضر ہو وہ اس کا روزہ رکھے اور جو بیمار ہو یا کسی سفر پر ہو تو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کرنا ہے۔ اﷲ تمھارے ساتھ آسانی کا ارادہ رکھتا ہے اور تمھارے ساتھ تنگی کا ارادہ نہیں رکھتا اور تاکہ تم گنتی پوری کرو اور تاکہ اﷲ کی بڑائی بیان کرو، اس پر جو اس نے تمھیں ہدایت دی اور تاکہ تم شکر کرو۔‘‘ فضیلتِ رمضان: یہ ایسا عظیم مہینہ ہے جس کا ابتدائی حصہ رحمت، درمیانی عشرہ مغفرت اور آخری دس دن آگ
[1] ضعیف۔ صحیح ابن خزیمۃ (۳/ ۱۹۱) شعب الإیمان (۳۶۰۸) اس کی سند میں علی بن زید بن جدعان راوی ضعیف ہے۔ [2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۳۸، ۱۹۰۵) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۷۵۹) [3] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۱۹۲۰) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۱۱۷۴)