کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 40
۴۔ فضیلۃ الشیخ عبد الرحمن البراک حفظہ اللہ ۔ ۵۔ فضیلۃ الشیخ عبد العزیز الراجحی حفظہ اللہ ۔ ۶۔ فضیلۃ الشیخ عبداﷲ الغدیان حفظہ اللہ ۔ ۷۔ علامہ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ ۔ خدمات اور مناصب: ۱۔ آپ نے سب سے پہلے ۱۴۰۷ھ میں حي النہضہ ریاض میں نمازِ تراویح میں امامت کروائی۔ ۲۔ ۱۴۱۲ھ میں آپ مسجد حرام مکہ مکرمہ میں امام و خطیب متعین ہوئے۔ ۳۔ ۱۴۱۳ھ میں آپ مکہ مکرمہ کی عدالت میں قاضی مقرر ہوئے لیکن ۱۴۱۸ھ میں تعلیمی مصروفیات کی بنا پر عہدہ قضاء سے مستعفی ہوگئے اور دورانِ تعلیم ہی جامعہ ام القریٰ میں تدریس کی ذمہ داری بھی سنبھال لی۔ ۴۔ ۱۴۱۴ھ میں آپ نے ہفتے میں تین دن: ہفتہ، سوموار اور بدھ کے دن بعد نمازِ فجر مسجد حرام میں تدریس کا آغاز کیا۔ ۵۔ ۱۴۲۵ھ میں آپ کلیۃ الشریعہ (شریعت کالج)جامعہ ام القریٰ کے عمید DEAN))مقرر ہوئے۔ شخصی اوصاف: فضیلۃ الشیخ سعود الشریم حفظہ اللہ اپنے کریمانہ اخلاق اور شخصی اوصاف: سخاوت و فیاضی اور ورع و للّٰہیت کی بنا پر محبوبِ خلائق ہیں۔ آپ ایک عمدہ شاعر ہیں اور خواب کی تعبیر بتانے میں بھی یدطولیٰ رکھتے ہیں۔ مسجد حرام مکہ مکرمہ میں امام و خطیب متعین ہونے سے پہلے آپ کو خواب میں مسجد حرام کی امامت و خطابت کی خوشخبری ملی تھی۔ آپ اپنے وقت کی حفاظت کرتے اور اس سے ہر دم استفادے کی فکر میں رہتے ہیں۔ آپ نے میٹرک کے زمانے میں قرآن کریم کے حفظ کا آغاز کیا اور انتہائی محنت اور لگن سے اس کی تکمیل کی۔ خود فرماتے ہیں کہ اس زمانے میں مجھے جو وقت بھی ملتا اس میں قرآن حفظ