کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 38
۶۔ فضیلۃ الشیخ عبداﷲ بن عبد الرحمن التویجری۔
۷۔ فضیلۃ الشیخ عبد العزیز بن عبداﷲ آل شیخ۔
۸۔ فضیلۃ الشیخ عبداﷲ بن عبد الرحمن الجبرین۔
۹۔ فضیلۃ الشیخ صالح بن غانم السدلان۔
۱۰۔ فضیلۃ الشیخ عبدالرحمن بن عبداﷲ الدرویش۔
مناصب اور اہم ذمہ داریاں:
۱۔ آپ نے مختلف اوقات میں ریاض کی متعدد مساجد میں امامت کے فرائض سر انجام دیے۔
۲۔ ۱۴۰۴ھ میں آپ مسجد حرام مکہ مکرمہ میں امام و خطیب مقرر ہوئے۔ آپ نے مسجد حرام میں سب سے پہلے ۲۲ شعبان ۱۴۰۴ھ بروز اتوار نمازِ عصر سے امامت کا آغاز کیا اور پہلا خطبہ ماہِ رمضان کی پندرہ تاریخ کو ارشاد فرمایا۔
۳۔ ۱۴۰۸ھ میں آپ نے جامعہ ام القریٰ میں تدریس کا آغاز کیا۔
۴۔ ۱۴۱۶ھ میں مسجد حرام میں بھی تدریس کا آغاز کیا۔ جس میں آپ نمازِ مغرب کے بعد عقیدہ، تفسیر، حدیث اور فقہ جیسے موضوعات پر درس اور موسم حج میں افتاء کی ذمہ داری سرانجام دیتے ہیں۔
دعوتی جہود و نشاطات:
آپ نے متعدد ممالک کی طرف دعوت و تبلیغ کی خاطر سفر کیا اور بے شمار ندوات میں شرکت کی۔ کئی مساجد و مدارس کا افتتاح کیا اور دروس و خطبات کے ذریعے خلقِ کثیر کو نفع پہنچایا۔
تصانیف:
۱۔ المسائل الأصولیۃ المتعلقۃ بالأدلۃ الشرعیۃ التي خالف فیھا ابن قدامۃ، الغزالي۔
۲۔ الواضح في أصول الفقہ لابن عقیل (دراسۃ و تحقیق)
۳۔ کوکبۃ الخطب المنیفۃ من جوار الکعبۃ الشریفۃ۔
۴۔ إتحاف المشتاق بلمحات من منھج و سیرۃ الشیخ عبد الرزاق۔