کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 371
(انصاف کا) میزان و ترازو نازل فرمایا۔ تاکہ لوگ عدل پر قائم رہیں۔‘‘ اور سورۃ طہ میں فرمایا: { قَالَ اھْبِطَا مِنْھَا جَمِیْعًام بَعْضُکُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ فَاِمَّا یَاْتِیَنَّکُمْ مِّنِّیْ ھُدًی فَمَنِ اتَّبَعَ ھُدَایَ فَلَا یَضِلُّ وَ لَا یَشْقٰی ، وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِکْرِیْ فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا وَّ نَحْشُرُہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اَعْمٰی} [طٰہٰ: ۱۲۳، ۱۲۴] ’’تم دونوں یہاں سے اتر جاؤ، تم آپس میں ایک دوسرے کے دشمن ہو، اب تمھارے پاس جب کبھی میری طرف سے ہدایت پہنچے تو جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا، نہ تو وہ بہکے گا، اور نہ وہ تکلیف میں پڑے گا، ہاں جو میری یاد سے روگردانی کرے گا۔ اس کی زندگی اجیرن (تنگی میں) رہے گی۔ اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا کرکے اٹھائیں گے۔‘‘ دین اسلام کے بعض امتیازات: اسلام اﷲتعالی کا وہ دین ہے جس کے ساتھ اس نے رسول بھیجے اور جس کی تعلیمات پر مشتمل کتابیں نازل فرمائیں، جس کے بارے میں ارشاد الٰہی ہے: { اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامُ } [آل عمران: ۱۹] ’’بیشک اﷲتعالی کے نزدیک جو دین ہے وہ اسلام ہے۔‘‘ انبیاء علیہم السلام کا سلسلہ اﷲ تعالی نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ختم کیا اور کتابوں کا سلسلہ اﷲ تعالی نے قرآن کریم کے ساتھ ختم کیا، جوتحریف اور تبدیلی سے بالکل محفوظ ہے۔ جیسا کہ ارشاد الٰہی ہے: { لاَّ یَاْتِیْہِ الْبَاطِلُ مِنْم بَیْنِ یَدَیْہِ وَلاَ مِنْ خَلْفِہٖ تَنْزِیْلٌ مِّنْ حَکِیْمٍ حَمِیْدٍ } [حم السجدہ: ۴۱] ’’یہ بڑی با وقعت کتاب ہے، جس کے پاس باطل پھٹک بھی نہیں سکتا، نہ اس کے آگے سے اور نہ اس کے پیچھے سے، یہ حکمتوں والے اور بہترین صفات والے (اﷲتعالی) کی طرف سے نازل کردہ ہے۔‘‘ اور اسلام ہی وہ دین ہے جسے اﷲ تعالی نے ہر زمانے اور ہر علاقے کے لیے پسند فرمایا ہے،