کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 230
ہیں، اور یہ خود ساختہ چارٹر انتہائی محدود پیمانے کا ہے جبکہ اسلامی چارٹر زمان ومکان کی حدود اور پابندیوں سے آزاد ہر وقت اورعلاقہ کے لیے جاودانی چارٹر ہے۔ جان ومال اور آبرو کا محافظ دین: عمدہ مستقبل صرف دینِ اسلام کے ساتھ خاص ہے کیونکہ اسلام ہی وہ دین ہے جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے انسانی جسم وجان کو بے قصور ومعصوم ہونے کی شکل میں تحفظ دیا ہے، اور اسی کے ذریعے مال ودولت، عزت وآبرو اور عقل و دانش کی بھی حفاظت کی ہے، کیونکہ اسلام نے اللہ کی حرام کردہ جان کو ناحق قتل کرنے کو حرام قرار دیا ہے، اس نے کسی کی آبرو ریزی، بے عزتی کرنے ، کسی بستر کو زنا جیسے فعلِ حرام کے ساتھ ملوّث اور گندہ کرنے کو حرام قرار دیا ہے۔ اسی طرح ہر وہ چیز حرام کر دی ہے جو عقل کی صحت و سلامتی کے منافی ہے، جیسے شراب اور دیگر منشیات ہیں۔ اسی طرح ہر طرح کے تمام باطل طریقوں کے ساتھ لوگوں کے اموال کھانے کو بھی حرام کر دیا ہے تا کہ معاشرے کی عمارت قائم رہے اور لالچ کے تھپیڑوں سے مسمار نہ ہونے پائے۔ یہ نفرت آمیز اور گناہ بردوش افعال جو باطل طریقوں سے پیٹ بھرنے اور مال جمع کرنے کے مختلف ہتھکنڈے ہیں ان کا ہر رنگ ہی ہوش اڑا نے اور عقل کی چولیں ہلا دینے والا ، اور ہر شکل ہی دلوں کو زنگ آلود کر کے انھیں فاسد و مردہ کر دینے والی ہوتی ہے۔ چہ عجب؟ جب دینِ اسلام ہی دیگر بے شمار ایسے محاسن و محامد اور اوصافِ عالیہ والا دین ہے تو پھر اس میں تعجب والی کوئی بات نہیں ہے کہ تا بناک مستقبل، روشن مقام اور خوبصورت انجام اسی کے لیے ہو۔ باطل اور اہلِ باطل جو بھی چاہیں کر لیں، کفر و باطل کے جتنے بھی جھکڑ چلیں اس دین کی چولیں نہیں ہلا سکتے، اس کی عمارت کو گرانا تو دور کی بات ہے اس کے کسی ستون کو گرانا بھی ان کے بس میں نہیں ہے، وہ چاہے جتنا بھی گرجیں اور چمکیں یہ عمارت و قصرِ اسلام قائم و دائم رہے گا ، وہ جتنی بھی افرادی قوت، مال و دولت اور گھوڑے یا جہاز جمع کر لیں، اسلام ہمیشہ سر بلند رہے گا، اس کے پرچم کو وہ کبھی بھی سرنگوں نہیں کر سکتے۔