کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 155
رسمیں نکاح میں رکاوٹ ہیں: اﷲ کے بندو! آج اسلامی معاشروں میں کتنے ایسے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ہیں جو شادی کے ان بے جا اخراجات یا اسلام کے خلاف معاشرتی رواجوں کی بھینٹ چڑھے ہوئے ہیں اور وہ اپنی شادی کی سکون و اطمینان کے سائے تلے زندگی گزارنے کی فطری خواہش پوری کرنے سے قاصر ہیں؟ بعض اسلامی معاشرے انحراف کا شکار ہوچکے ہیں اور پاکدامنی اور عفت کی راہ سے دور ہوچکے ہیں۔ با اثر معاشرتی طبقات کی ذمے داری: اﷲ کے بندو! اﷲ تعالیٰ سے ڈرو، اپنی تمام کاوشوں کو بروئے کار لاؤ، خصوصاً معاشرے کے بااثر افراد، علماء، سردار، مصلحین، مفکرین، صحافی اور قلمکار حضرات کا یہ فریضہ ہے کہ وہ نکاح کے امور، اسباب اور وسائل میں آسانی کرنے کی ترغیب دلائیں اور اس سلسلے میں جلبِ منفعت اور دفعِ مضرت کے پیش نظر عمومی شعور اور بیداری کی مہم چلائیں۔ فرمان ربانی ہے: { وَاَنکِحُوْا الْاَیَامٰی مِنْکُمْ وَالصّٰلِحِیْنَ مِنْ عِبَادِکُمْ وَاِمَآئِکُمْ اِنْ یَّکُوْنُوْا فُقَرَآئَ یُغْنِھِمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ} [النور: ۳۲] ’’اور اپنے میں سے بے نکاح مردوں، عورتوں کا نکاح کر دو اور اپنے غلاموں اور اپنی لونڈیوں سے جو نیک ہیں ان کا بھی، اگر وہ محتاج ہوں گے تو اﷲ انھیں اپنے فضل سے غنی کر دے گا اور اﷲ وسعت والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔‘‘ شادی میں برکت کے اسباب: اﷲ کے بندو! ہر کام میں جسے تم کرتے ہو یا چھوڑتے ہو اﷲ کے خوف کو مد نظر رکھو اور ہر مقصد اور ارادے میں بھلائی اور برکت کے اسباب تلاش کرو۔ تمھیں علم ہونا چاہیے کہ شادی میں برکت اور موافقتِ الٰہی کے حصول کے قوی ترین اسباب یہ ہیں کہ میاں بیوی نیک ہوں، اﷲ تعالیٰ کی اطاعت اور رضا پر ثابت قدم رہیں، اسلامی آداب و اخلاق سے آراستہ ہوں، نکاح کے اخراجات میں آسانی پیدا کریں، فضول خرچی اور عیاشی سے پرہیز کریں۔ یہ ہیں وہ طاقتور اور مفید ترین عوامل و وسائل جن کی بدولت ازدواجی زندگی میں خوشی اور ہم آہنگی حاصل ہوسکتی ہے۔