کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 136
بدعت سے بچیں: اللہ کے بندو! اس سے ڈر جاؤ، اور اپنے نبی کی سنت کو تھام کر رکھو تم کامیاب ہو جاؤ گے، اور دین میں نو ایجادات اور بدعات سے بچو، کیونکہ دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔[1] اسلام میں صرف دو عیدیں ہیں: اﷲ کے بندو! کچھ لوگوں نے یہ نئی عید بنا لی ہے جنھیں وہ عید میلادالنبی کا نام دیتے ہیں، جبکہ اسلام میں عیدالفطر اور عیدالاضحی کے سوا کوئی تیسری عید نہیں۔ یہ تمام عیدیں، جو بہترین زمانوں کے بعد کی پیداوار ہیں، بدعات میں شمار ہوتی ہیں جو امت اسلامیہ میں یہود و نصاریٰ کی پیروی اور ان کی تقلید سے متاثر ہو کر داخل ہوئی ہیں، حالانکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے ڈرایا ہے، اور بتایا ہے کہ یہ امت ضرور بالضرور ان جیسے کام کرے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (( لتتبعن سنن من کان قبلکم شبرا بشبر وذراعا بذراع حتی لو دخلوا جحر ضب لدخلتموہ )) [2] ’’تم اپنے سے پہلے لوگوں کے طریقوں کی مکمل پیروی کرو گے یہاں تک کہ اگر وہ گوہ(سوسمار) کے بل میں داخل ہوں گے تو تم بھی اس میں داخل ہو جاؤ گے۔‘‘ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ان کی پیروی سے ڈرانے اور خبردار کرنے کے لیے اس کام کی پیشین گوئی فرما رہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس مہینے میں عیسائیوں کی کرسمس منانے میں مشابہت اختیار کرتے ہوئے عید میلادالنبی کی بد عت ایجاد کرلی ہے، جس طرح شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور دیگر علما نے بیان کیا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ عید میلادالنبی منانا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اور عزت میں اضافہ نہیں کرتا، آپ کی شان اور فضیلت تو تمام انسانوں میں سب سے بڑھ کر ہے، آپ سیدالاولین والآخرین اور
[1] سنن أبي داود، رقم الحدیث (۴۶۰۷) مسند أحمد (۲/ ۴۵۰) [2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۳۲۶۹)