کتاب: خطبات حرمین(جلد1) - صفحہ 117
میں ان کے گھروں اور محلات کی طرف بھیجے گا، جب وہ جنت میں داخل ہوں گے تو یہ ان کے لیے مزید اجر کا دن ہوگا، اور یہ ان کے لیے دنیا کی عید کا دن ہے، اس دن اللہ تعالیٰ ان کی تمام درخواستوں اور ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں اور کسی سائل کو رد نہیں کرتے۔ مسلمانوں کو ان ساری باتوں کا علم آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے توسط سے حاصل ہوا ہے، لہٰذا اللہ تعالیٰ کی حمد و شکر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق کی تھوڑی سی ادائیگی کا یہ تقاضا ہے کہ ہم اس دن اور اس کی رات آپ پر بکثرت درود بھیجیں۔‘‘[1] اللہ عز وجل فرماتے ہیں: { اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْاعَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا} [الأحزاب: ۵۶] ’’بے شک اﷲ اور اس کے فرشتے نبی پر صلاۃ بھیجتے ہیں، اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اس پر صلاۃ بھیجو اور سلام بھیجو، خوب سلام بھیجنا۔‘‘
[1] زاد المعاد (۱/ ۳۶۴)